ہرنائی: برساتی ندی کا بند ٹوٹنے سے پانی شہر میں داخل


ہرنائی: طوفانی بارش  سے برساتی ندی نالوں میں طغیانی کے باعث  سیلاب ریلوں سے حفاظتی بند ٹوٹ گئےجسکے باعث سیلابی ریلے ہرنائی شہر کی دکانوں اور گھروں میں پانی داخل ہونے سے درجنوں مکانات منہدم  ہوگئےہیں ۔

فرنٹئیرکروپس( ایف سی)لیویزاورپولیس کے دستے امدادی کارروائیوں  میں مصروف ہیں۔

ڈپٹی کمشنر عظیم جان دمڑ، ایف سی 77ونگ کمانڈنٹ کرنل عمران اورایس پی کمال خان کبزئی امدادی سرگرمیوں  کی نگرانی کررہے ہیں ۔

سروتی نامی برساتی ندی کے حفاظتی بند ٹوٹنے سے ہرنائی کے محلوں اخترآباد ،جلال آباد ،کلی مرزا اورکلی لعل خان سیلاب کے زرد میں ہیں۔اہل علاقہ کا کہناہے کہ  اگر یہی صورتحال رہی اور مزید بارش ہوئی تو مزید سیلاب آنےکے باعث شدید نقصان کا خدشہ ہے ۔

یہ بھی پڑھیے:بلوچستان: سیلابی ریلےمیں پھنسے ہندو یاتریوں کو ریسکیو کرلیا گیا

ڈپٹی کمشنر ہرنائی ، ونگ کمانڈرایف سی کرنل عمران اور ایس پی کمال خان کی نگرانی میں امدادی ٹیموں نے مختلف محلوں میں لوگوں کومحفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں لگ بھگ 150ہندو یاتری ضلع کچھی میں ایک سیلابی ریلے میں پھنس گئے تھئے جنہیں پاک فوج اور ایف سی کی مدد سے نکال کر حفاظی مقام پر منتقل کیا گیا تھا۔

ہندوبرادی کے150 زائد افراد بولان کے پہاڑی علاقے میں مذہبی تہوار منانے گئے تھے اور سیلابی ریلے کے سبب پہاڑی علاقے میں پھنس گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ضلعی حکومت نے پاک فوج اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر ریسکیوآپریشن کا شروع کیا۔

حکام نے ہندویاتریوں کو سب سے پہلے اشیا خوردونوش اور زندہ رہنے کیلئے دیگر ضروری سامان پہنچایا جس کے بعد ہیلی کاپٹروں کی مدد سے انہیں وہاں سے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ضلع کچھی میں پھنسے ہندؤ یاتریوں کے باحفاظت ریسکیو پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے یاتریوں کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر پہنچانے پر پاک فوج، ضلعی انتظامیہ، ایف سی اور لیویز فورس کو خراج تحسین پیش کیا۔

جام کمال نے کہا کہ مشترکہ کاوشوں اور بروقت اقدامات سے قیمتی انسانی جانوں کو بچانا ممکن ہو سکا۔


متعلقہ خبریں