ٹیم میں دھڑے بندی کی جانچ کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بنانے کی درخواست خارج

فوٹو: فائل


اسلام آباد ہائیکورٹ نے کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی بدترین کارکردگی ،کرکٹ ٹیم میں مبینہ دھڑے بندی اور ٹیم سلیکشن کےخلاف دائر درخواست خارج کردی ہے۔

عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کی ہے۔ کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

درخواست گزار بلال فاروقی ایڈووکیٹ اپنے وکیل اسد عباس کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ وزیراعظم کے بیان کے مطابق پی سی بی اور سلیکشن کمیٹی ناکام ہوگئی ہے،موجودہ ورلڈ کپ ٹیم میں گروپنگ یعنی دھڑے بندی کی خبروں پر فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بنایا جائے۔

عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ کرکٹ ٹیم میں گروپنگ کرنے والے کھلاڑیوں کے خلاف انکوائری کا حکم دیا جائے،شعیب اختر،راشدلطیف اور محمد وسیم کو عدالتی معاونت کے لیے طلب کیا جائے۔

درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ عدالت سلیکشن کمیٹی سے ٹیم سلیکشن کا طریقہ کار طلب کرے اورسلیکشن کمیٹی کے خلاف وزیراعظم کو کاروائی کا حکم دیاجائے۔

یہ بھی پڑھیے: ’ٹیم میں گروپنگ چل رہی ہے‘

کرکٹ ٹیم میں دھڑے بندی کی تحقیقات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں رٹ

پرنسپل سیکریٹری ٹووزیراعظم،سیکرٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ اور پی سی بی کے ساتھ ساتھ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کو بھی درخواست میں فریق بنایاگیاتھا۔

خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی بھارت سے شکست کے بعد 17جون کو  ٹیم میں گروپنگ سے متعلق خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔

واضح رہے کہ  پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے پاکستان کرکٹ ٹیم میں اختلافات اور گروپنگ کی خبروں کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔

ترجمان پی سی بی کی طرف سے 18جون کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق اختلافات سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

’تمام کھلاڑی سرفراز احمد کی قیادت میں متحد اور آئندہ میچوں میں بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے تیار ہیں۔‘


متعلقہ خبریں