قومی اسمبلی :بجٹ اجلاس میں حنا ربانی کھر کی حکومت پر کڑی تنقید



پاکستان کی سابق وزیرخارجہ  حنا زبانی کھر نے کہا ہے کہ بار بار آئی ایم ایف کے بجٹ کے الفاظ دہرانے سے مسائل حل نہیں ہوتے، لگتا ہےاقتدار میں آنے سے قبل ان (تحریک انصاف)کو بجٹ خسارے کا علم ہی نہیں تھا۔

سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر  نے آج قومی اسمبلی میں بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

انہوں نے کہا کہ  وزیر اعظم ہاؤس کا گزشتہ سال 98 کروڑ خرچ آیا تھا۔ آپ نے ایک ارب نو کرورڑ خرچ کر ڈالےاورآئندہ سال ایک ارب سے زائد کا بجٹ رکھ دیا۔

حنا ربانی کھر نے کہا کہ آپ کہہ رہے تھے مختصر کابینہ رکھیں گے،55 رکنی کابینہ بنا دی گئی،آپ نے کہا گائے بھینسیں بیچ کر بچت کریں گے،مشاعرہ کرایا اس  پربھینسوں کی قیمت سے زیادہ خرچ کر دیے۔

پیپلزپارٹی کی رہنما نے کہا کہ ان کے دور میں اندونی بیرونی قرضوں پر سود جی ڈی پی کا ایک فیصد تھا اب دیکھیں کہاں چلا گیاہے۔

یہ بھی پڑھیے:قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس:ایوان میں میثاق معیشت کے تذکرے

حناربانی کھر نے کہا کہ ڈیم فنڈ پر اتنی تشہیر کے بعد 11ارب جمع کیے،اب نہ پرانے چیف جسٹس نظر آرہے ہیں نہ نئےوزیراعظم ،جب نالائق ڈاکو ملک چلا رہے تھے پیڑولیم منصوعات کی عالمی منڈی میں قیمیتیں 140 ڈالر بیرل تھیں آج عالمی مارکیٹ اور مقامی قیمتوں کا موازنہ کریں۔

مسلم لیگ ن کی ترجمان اور رکن قومی اسمبلی مریم اورنگزیب نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ تیسرا بجٹ نا اہل اور نالائق ’سلیکٹڈ‘حکومت کی تھرڈ کلاس پرفارمنس ہے۔

ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری  نے لفظ ’سلیکٹڈ‘ استعال کرنے پر مریم اورنگزیب کو وارننگ  دیتے ہوئے کہا کہ آپ سب منتخب ہیں اپنی اور اس ایوان کی تذلیل نہ کریں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم نے دس روز میں دو بار پر ٹی وی پر خطاب کیا،ٹی وی اسٹار وزیر اعظم کے پہلے کنٹینر خطاب کا نشانہ اپوزیشن تھی،تین بار بجٹ پیش کر کے عوام اور ملازمین کے منہ سے نوالہ چھین لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دوسرے خطاب میں سرمایہ داروں کو ڈرایا گیاکہا گیا انڈوں کٹوں اور بھینسوں سے ملکی معیشت کو اوپر لے جاؤں گا ، پھر تیسرے خطاب میں عوام کو دھمکیاں دی گئیں۔


متعلقہ خبریں