امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کا ملک آبنائے ہرمز کی حفاظت سے پیچھے ہٹ سکتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ چین 91 فیصد، جاپان 62 فیصد اور دیگر کئی ممالک اپنے تیل کے لیے آبنائے ہرمز استعمال کرتے ہیں۔
China gets 91% of its Oil from the Straight, Japan 62%, & many other countries likewise. So why are we protecting the shipping lanes for other countries (many years) for zero compensation. All of these countries should be protecting their own ships on what has always been….
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 24, 2019
انہوں نے سوال اٹھایا کہ امریکہ بغیر کسی معاوضے کے دوسرے ممالک کے تجارتی راستوں کی حفاظت کس لیے کر رہا ہے؟
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان تمام ممالک کو اس پرخطر سفر پر جانے والے اپنے بحری جہازوں کی حفاظت کا انتظام خود کرنا چاہیئے۔
….a dangerous journey. We don’t even need to be there in that the U.S. has just become (by far) the largest producer of Energy anywhere in the world! The U.S. request for Iran is very simple – No Nuclear Weapons and No Further Sponsoring of Terror!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 24, 2019
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس جگہ نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ امریکہ پوری دنیا میں توانائی پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایران کے لیے امریکی درخواست بالکل سادہ سی ہے اور وہ یہ کہ ایران ایٹمی ہتھیار اور دہشت گردی سے باز رہے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ وہ ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے ایگزیکٹیوآرڈر پر دستخط کر رہے ہیں، یہ ڈرون طیارہ گرانے کا جواب ہیں، ان پابندیوں کا ہدف ایرانی سپریم لیڈرہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے، ہم اس سلسلے میں معاہدے کے لیے تیار ہیں۔