سینیٹ نے 171 بجٹ سفارشات میں سے 154متفقہ طور پر منظور کرلیں

فوٹو: فائل


پاکستانی پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ )نے 171 بجٹ سفارشات میں سے 154 متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے قومی اسمبلی کو بھجوا دیں۔

تنخواہ اور پنشن کی مد میں 15% اضافے، گریڈ 16 تک کے ملازمین کی تنخواہ میں 20 فیصد اضافہ اور 6 کی بجائے دس لاکھ روپے تک تنخواہ کو اِنکم ٹیکس سلیب سے مستنثی قرار دینے کی سفارشات بھی شامل ہیں۔

گزشتہ شام سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے مالیاتی بل 2019ء پرخزانہ کمیٹی کی سفارشات پیش کیں جنہیں متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ۔

ایوان بالا میں پیش کی گئیں سفارشات میں گریڈ 17 تک کے وفاقی ملازمین کے لئے 10% فیصد ایڈہاک ریلیف ، گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کے لئے 20% ایڈہاک ریلیف دینے کی سفارش کی گئی ہے ۔

سینیٹ نے نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈیویلپمنٹ (این سی ایچ ڈی) کے ٹیچرز کی تنخواہیں ساڑھے 17 ہزار روپے مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔

اسی طرح ایوان بالا نے سفارش کی ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کا ( ایچ ای سی) کا بجٹ 70 ارب روپے کیا جائے۔

ایوان بالا کی طرف سے یہ بھی کہا گیاہے کہ حکومت چینی کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرے ، بلکہ چینی کی قیمتوں میں کمی کے اقدامات کیے جائیں۔

حج ، عشر اور زکوٰۃ سے متعلق فنڈز کا استعمال شریعت کے مطابق بنانے ، گوادر ائرپورٹ کو جلد از جلد مکمل کرنے اور بلوچستان کے ٹیکس دہندگان کے لئے ود ہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ کی سفارش بھی کی گئی ہے ۔

حویلیاں سے ایبٹ آباد تک سڑک کی توسیع کے لیے این ایچ اے کو ہدایات دینے، کے پی، گلگت بلتستان کے علاقوں میں چھوٹے چھوٹے پن بجلی کے منصوبوں کی تجاویز بھی سفارشات میں شامل ہیں۔

حکومت کو غیر ترقیاتی اخراجات کم کرنے جبکہ سیلز ٹیکس 18%کی بجائے 17% کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔

چینی، انڈوں، کوکنگ آئل، گھی، گوشت اور دالوں کی قیمتوں کو اعتدال پر لانے کی سفارش بھی کی گئی ہے ۔

سینیٹ کی طرف سے چھوٹی گاڑیوں پر ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمے کی تجویز مسترد کردی گئی ہے۔

وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہم ماضی کی طرح سینیٹ کی تجاویز کو کھلے دل سے تسلیم کرینگے ۔تجاویز کو بجٹ کے مراحل میں شامل کرینگے۔وزیر مملکت برائے ریونیو نے کہا کہ بجٹ میں کسی قسم وضاحت کی ضرورت ہوئی تو ہم حاضر ہیں۔

وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ سینیٹ اتنا ہی مقدم ہے جتنی قومی اسمبلی ہے۔ اگر ہم اکائیوں کے ترجمان ہیں تو فنانس بل میں شراکت داری ہونی چاہیے۔

حکومتی سینیٹر مہر تاج نے کہا خان صاحب نے یہ نہیں کہا تھا کہ میں ملک میں ٹماٹر کی قمییں کم کرونگا، انہوں نے کہا تھا کہ میں اس ملک میں کرپشن ختم کرونگا۔

سینیٹ: حزب اختلاف نے بجٹ مسترد کردیا

سینیٹر کلثوم پروین نے کہا ملک کے معاشی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اکٹھے ہونا پڑیگا،مشترکہ کوشش کر کے ملکی معیشت کو مستحکم کرنا ہوگا اور ملک میں بہتری لانے کے لیے ملکر حکمت عملی تیار کرنا ہوگی ۔

چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت لیے ملتوی کردیا ۔


متعلقہ خبریں