پشاور ریپیڈ بس منصوبہ میں 100نقائص کی نشاندہی، نگرانی بند

بی آر ٹی میں سفر کرنا ہے تو ویکسین لگوائیں

فوٹو: فائل


پشاورکے ریپیڈ بس منصوبہ میں ڈیڑھ سال کے دوران ایک سو سے زائد نقائص کاانکشاف ہوا ہے اور یہ نشاندہی گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران اس کی نگرانی کرنے والے پراجیکٹ مینیجمنٹ یونٹ (پی ایم یو)نے خود کی ہے جسےاب حکومت نے ختم کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

پراجیکٹ مینیجمنٹ  یونٹ (پی ایم یو) ذرائع کے مطابق منصوبہ کے ڈھانچے،ڈیزائن،ٹھیکوں اور درآمدی  بسوں میں ایک سو سے زائد مختلف نقائص نشاندہی کی گئی اور ساتھ ہی متعلقہ اداروں کے ساتھ خط وکتابت میں مسائل کا حل بھی بتایا گیا۔

تاہم پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی ،ٹرانس پشاور کمپنی اور کنٹریکٹرز نے وہی غلطیاں دہرائیں جس کے باعث منصوبہ نے طوالت اختیار کر لی اور ساتھ ہی اخراجات بھی بڑھ گئے۔

پی ایم یو، بی آرٹی کی تکنیکی نگرانی کرنے والا واحد یونٹ تھاجس کوناقص منصوبہ بندی اور بے قاعدگیوں کی باربار نشاندہی کرنا مہنگی پڑ گئی  ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ناقص منصوبہ بندی اور بے قاعدگیوں کی ذمہ دار بیوروکریسی نے نگران یونٹ کا ہی صفایا کردیاہے ۔پی ایم یو بی آرٹی کی تکنیکی نگرانی کرنے والا واحد یونٹ تھا۔

یہ بھی پڑھیے:بی آر ٹی میں ایک اور نقص کا انکشاف 

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایاہے کہ صوبائی حکومت نے آئندہ مالی سال  کے بجٹ میں یونٹ کے لئے فنڈز کا اجرا ء بند کرکے اس یونٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔


متعلقہ خبریں