گیس 200 فیصد مہنگی کرنے کا فیصلہ


حکومت نے گھریلو صارفین کے لیے گیس کے نرخوں میں دو سو فیصد تک اور کمرشل صارفین کے لیے اکتیس فیصد تک اضافے کی سمری تیار کرلی۔ فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں متوقع ہے۔

سمری میں ماہانہ 285 روپے بل ادا کرنے والے صارفین کے بل میں 137 روپے اضافے اور پانچ سو بہتر روپے ماہانہ گیس کا بِل ادا کرنے والے صارفین کے بل میں 637 روپے اضافے کی تجویز دی گئی ہے ۔

ایسے صارفین جن کا ماہانہ بل 2305 روپے آتا ہے اب ان کا بل 4900 روپے ہو جائے گا۔ جب کہ 3579 روپے ماہانہ بل ادا کرنے والے صارفین کو اب 4406 روپے اضافے کے ساتھ 7995 روپے ماہانہ گیس کا بل ادا کرنا پڑے گا ۔

13508 روپے ماہانہ والے صارفین کے لیے 865 روپے اضافہ جب کہ 31573 روہے ادا کرنے والے صارفین کا گیس بل اب 6039 روپے کمی کے ساتھ 25 ہزار 5 سو 34 روہے ہوجائے گا ۔ 

گیس  کی قیمتوں میں اضافے سے صارفین پر 175 ارب روپے کا بوجھ پڑ سکتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے:گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمت 25سے 200فیصد بڑھنے کا امکان

اوگرا نے چند روز قبل گھریلو صارفین کے لیے گیس کے نرخوں میں دو سو چار فیصد تک اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوایا تھا ۔ 

واضح رہے کہ پی ٹی آئی  کی موجودہ حکومت گیس کی قیمتیں 145 فیصد پہلے ہی بڑھا چکی ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گزشتہ برس ستمبر میں ہونے والے اجلاس میں گیس قیمتوں میں اضافہ کی منظور دیتے ہوئے قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کر دیاتھا۔

اس وقت کے وزیر خزانہ اسد عمر نے گیس قیمتوں میں اضافہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر ترین طبقہ کے لیے گیس قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کر کے دس فیصد کر دیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ درآمدات سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہو گی۔


متعلقہ خبریں