نندی پور پراجیکٹ :بابر اعوان بری ،راجہ پرویز اشرف کی درخواست مسترد


اسلام آباد کی احتساب عدالت نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں  سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور سابق وفاقی وزیر قانون بابراعوان سمیت پانچ ملزمان کی بریت کی درخواستوں پرمحفوظ کیا گیا فیصلہ  سنا دیا۔ بابراعوان بری جبکہ راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔

ریفرنس میں نامزد سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر قانون و انصاف بابر اعوان، شمائلہ محمود، ریاض کیانی اور ڈاکٹر ریاض نے بریت کی درخواستیں دائر کر رکھی تھیں۔

احتساب عدالت نمبر 2میں نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی ۔

نیب پراسیکیوٹر عثمان مسعود نے ملزمان کی بریت کی درخواستوں کے خلاف د لائل دیتے ہوئے کہا کہ سات ملزمان ہیں بریت کی پانچ درخواستیں دائر ہوئی ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نےریفرنس کی اب تک ہونے والی  آخری سماعت میں  کہا کیس میں چار گواہان کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں، کسی بھی ملزم کے خلاف کرپشن اور رشوت لینے کا الزام نہیں ہے۔ ملزمان پہ بددیانتی کا الزام ہے۔

سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے وکیل نے کہا نندی پور پاور پراجیکٹ سے 425 میگا واٹ بجلی پیدا ہونا تھی، آج تک نندی پور پاور پلانٹ سے کوئی بجلی پیدا نہیں ہوئی۔

ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد احتساب عدالت نے پانچ ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج سنایا گیا۔

یاد رہے کہ  وزارت قانون کے سیکشن افیسر تنویر برلاس نے19اپریل 2019کو احتساب عدالت میں بیان دیا  کہ بابر اعوان نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں تاخیر کے ذمہ دار نہیں۔وزارت  قانون نے نندی پور پاور پراجیکٹ کا تمام ریکارڈ عدالت میں جمع کروایا۔

سیکشن افیسر تنویر برلاس نے عدالت کو بتایا کہ بابر اعوان کے بطور وزیر ہوتے ہوئے نندی پور کیس کی فائل ایک بار 3 مارچ 2010 کو آئی اور فائل میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی بلکہ ریکارڈ کے مطابق اسی روز ہی واپس چلی گئی تھی۔

تنویر برلاس نے بتایا کہ بابر اعوان کے ہوتے ہوئے دوبارہ وزارت میں نندی پور کیس کی فائل نہیں آئی۔

یہ بھی پڑھیے: ‘بابر اعوان نندی پور کیس میں تاخیر کے ذمہ دار نہیں‘


متعلقہ خبریں