دبئی میں سیلفی کے خواہش مندوں کے لیے بری خبر

مشتری ہشیار: سیلفی کے خواہش مندوں کے لیے ’بری‘ خبر آگئی

دبئی: اسمارٹ فونز کے بڑھتے استعمال نے ’سیلفی‘ کے ذوق و شوق کو فروغ دیا ہے بلکہ یہ کہنا بھی غلط نہیں ہے کہ اب سیلفی کا شوق جنون کی ’منزل‘ کو چھونے لگا ہے جس کی وجہ سے دنیا میں درجنوں ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں کہ جب سیلفی کے خواہش مندوں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے پڑے ہیں۔

ماہرین ’سماجیات‘ کو سیلفی لینے کے خواہش مندوں سے یہ شکایات رہی ہیں کہ اس کی وجہ سے عام افراد کی ’نجی زندگیاں‘ شدید متاثر ہوتی ہیں کیونکہ وقت بے وقت اور نجی تقاریب کی وڈیوز یا تصاویر کا منظر عام پر آنا معممول بن گیا ہے۔

۔۔۔ لیکن اب سیلفی لینے کے خواہش مندوں کے لیے ایک ’بری‘ خبر یہ آئی ہے کہ ذاتی شادی بیاہ یا نجی تقاریب کی سیلفی لینے والے کو نہ صرف پانچ لاکھ درہم کی خطیر رقم کا جرمانہ عائد کردیا جائے گا بلکہ ’مجرم‘ ٹھہرائے جانے والے کو چھ ماہ تک کی قید و بند بھی جھیلنا پڑ سکتی ہیں۔

خلیج سے شائع ہونے والے ایک اخبار کے مطابق ’ذاتی‘ تقاریب کی وڈیو یا تصاویر بنانے سے عام افراد کی نجی زندگیاں متاثر ہوتی ہیں اور کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا ہے کہ وہ نجی امور میں مداخلت کرے۔

دنیا کے مختلف معاشروں میں لوگوں کو گزشتہ کچھ عرصے یہ شکایات عام ہیں کہ وہ سیلفی کے شوقین افراد کی وجہ سے نہ چاہتے ہوئے بھی فلمبند کی گئی وڈیو کے سبب منظرعام پر آجاتے ہیں اور پا پھر ان کی تصاویر سماجی رابطوں پر ’وائرل‘ ہو جاتی ہیں۔

عمومی مشاہدہ ہے کہ سیلفیوں کی وجہ سے عام خاندانوں کی ’پردہ داری‘ جہاں متاثر ہوتی ہے وہیں ’اسٹار‘ سمجھے جانے والے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں خواہ وہ زندگی کے کسی بھی شعبے سے وابستہ ہوں۔


متعلقہ خبریں