شہرہ آفاق ٹینس اسٹار بورس بیکر کے تمغوں کی نیلامی شروع ہوگئی

شہرہ آفاق ٹینس اسٹار بورس بیکر کے تمغوں کی نیلامی شروع ہوگئی

لندن: شائقین ٹینس کو یاد ہوگا کہ جب وہ ریکٹ پکڑ کر ’کورٹ‘ میں اترتا تھا تو اس کے ہاتھوں و ٹانگوں میں بجلیاں سی کوندتی محسوس ہوتی تھیں اورآنکھیں کسی ’عقاب‘ کی مانند گیند پر جمی رہتی تھیں۔ میچ دیکھنے کے لیے موجود افراد یہ فیصلہ نہیں کرپاتے تھے کہ اس کے خوبصورت شاٹس پر داد دیں اور یا پھر اس کی پھرتیوں کو خراج تحسین پیش کریں۔

بلاشبہ! یہ اس کی ’سحر انگیزی‘ کا کمال تھا کہ مخالف کھلاڑی بھی ایک طرح سے ’گم‘ ہو کر رہ جاتا تھا۔ شاید! یہی وجہ تھی کہ محض 17 سال کی چھوٹی سی عمر میں وہ نہ صرف دنیائے ٹینس کے سب سے بڑے اعزاز ’ومبلڈن‘ کو جیت چکا تھا بلکہ تین اور اعزازات پر بھی اپنے نام ثبت کرچکا تھا۔ ومبلڈن کی تاریخ میں وہ سب سے کم عمری میں یہ اعزاز حاصل کرنے والا کھلاڑی قرار دیا گیا۔

بات ہورہی ہے دنیائے ٹینس کے شہرہ آفاق کھلاڑی بورس بیکر کی جو اب اپنا ’واجب الادا‘ قرض ادا کرنے کے لیے اپنے تمام تمغے، انعامات اور ایوارڈز نیلام کررہے ہیں۔

بورس بیکر کے تمغوں کو نیلامی کے لیے پیش کیا ہے برطانیہ کی معروف ’فرم‘ ویلز ہارڈی ( Wyles Hardy) نے جو دلچسپی رکھنے والوں کو بولی میں شرکت کے لیے آن لائن سہولت مہیا کررہی ہے۔

عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی کے 82 تمغوں، کپس، گھڑیوں اور نایاب تصاویر حاصل کرنے کے خواہش مند گیارہ جولائی تک بولی میں حصہ لے سکتے ہیں جو شروع کردی گئی ہے۔

51 سالہ بورس بیکر کو 2017 میں ’بینک کرپٹ‘ قرار دیا گیا تھا۔

جون 2018 میں بورس بیکر نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں چونکہ سفارتی ’رتبہ‘ حاصل ہے اس لیے انہیں استشنیٰ ہے۔ اس بنیاد پر آخری وقت میں ان کے تمغوں کی نیلامی منسوخ کردی گئی تھی۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق بورس بیکر کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا تھا۔


متعلقہ خبریں