کابل: امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن اور خطے میں استحکام کے حوالے سے پاکستان کا نہایت اہم کردار ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ اس ضمن میں پیشرفت ہوئی بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی جانب سے مزید عملی اقدامات اور تعاون سمیت کسی بھی قسم کے معاہدے پر عمل درآمد کے خواہاں ہیں۔
افغانستان کے نشریاتی ادارے ’طلوع نیوز‘ کے مطابق اچانک دورہ افغانستان میں وہ ذرائع ابلاغ سے بات چیت کررہے تھے۔
Great visit to #Afghanistan today with productive discussions on the #AfghanPeaceProcess and the need for credible elections with President @ashrafghani, CEO @afgexecutive, former President @KarzaiH, political parties, security forces & civil society, including women’s groups. pic.twitter.com/vJUDOWzXWB
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) June 25, 2019
امریکہ کے سیکریٹری خارجہ تین روزہ دورے پر بھارت پہنچے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورے کیے ہیں۔
مائک پومپیو نے واضح کیا کہ امریکہ، افغانستان سے اپنی افواج نکالنے کو تیار ہے، اس کے متعلق طالبان کو بھی بتا دیا ہے لیکن فی الحال کوئی حتمی تاریخ نہیں دے سکتے ہیں۔
امریکہ کے سیکریٹری خارجہ نے اس توقع کا اظہار کیا کہ افغانستان میں قیام امن کا معاہدہ یکم ستمبر تک پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس سمت میں مثبت پیش رفت کررہے ہیں کہ صدارتی انتخابات سے قبل امن معاہدہ طے پا جائے۔ انہوں نے قیام امن کے معاہدے کو اپنا مقصد بھی قرار دیا۔
افغانستان میں طے شدہ شیڈول کے مطابق 28 ستمبر2019 کو صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے جو کچھ عرصہ قبل ملتوی کردیے گئے تھے۔
ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں مائک پومپیو نے کہا کہ دورہ افغانستان میں انہوں نے صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سمیت دیگر اہم رہنماؤں سے ملاقات کی ہے جس میں ہونے والے مذاکراتی عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
Afghanistan has come far in the last 18 years. Afghans yearn for #peace and we share their desire to end the conflict. Peace would offer Afghans and the wider region a different future, one which we are ready to support. pic.twitter.com/tDGo0HSmEI
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) June 25, 2019
امریکہ کے سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ ملک میں قیام امن ان کی اولین ترجیح ہے اور وہ ہر قیمت پر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آئندہ افغانستان کی سرزمین بین الاقوامی دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک جانب افغان طالبان سے قیام امن کے لیے مذاکرات جاری ہیں تو دوسری جانب افغان حکومت سے بھی بات چیت کا عمل رکا نہیں ہے کیونکہ ہم دونوں عمل کو ایک جیسی اہمیت دے رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ افغانسان کو بھولا نہیں ہے۔
امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے جرمنی کی کوششوں کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔
امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو کے اچانک دورہ افغانستان کی اہمیت عالمی سطح پر اس لحاظ سے دیکھی جارہی ہے کہ صدر اشرف غنی کل بروز جمعرات پاکستان کے دورے پر پہنچ رہے ہیں جس میں ان کی وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی شخصیات سے بات چیت ہوگی۔