انٹر بنک میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 162 روپے تک پہنچ گیا



کراچی:امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں 5 روپے 2 پیسے مزید مہنگا ہوکر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاہے۔ انٹر میں ڈالرکی قیمت 162روپے ہوگئی ہے۔

فاریکس ڈیلرز نے ہم نیوز کو بتایاہے کہ آج کاروباری دن کے آغاز ہی میں اوپن مارکیٹ میں انٹر بنک میں ڈالر 156.98 سے بڑھ کر162 روپے کی نئی بلند ترین سطح ہر پہنچ گیا۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق مجموعی طورپر 5اعشاریہ 2فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جون کے مہینے میں ڈالر کی قیمت میں  12روپے 8پیسوں کا اضافہ ہواجس سے بیرونی قرض کی مد میں 1200ارب روپے کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔

منگل کے روز ڈالر 156 روپے 98 پیسوں پر بند ہوا تھا۔

ذرائع کا کہناہے کہ روپے کی قدرمیں کمی کی وجہ مختلف ادائیگیاں ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات اور دیگر درآمدی اشیاء کی ادائیگیوں کی وجہ سے روپے پر دباؤپڑا ہے۔

ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کے مطابق تیل کی ادائیگیوں اورامپورٹ بل نےروپے پر شدید دباؤ بڑھادیا ہے جسکی وجہ سے ڈالر مسلسل مہنگا ہورہا ہے۔

کرنسی مارکیٹ ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کے معاہدے کی خبروں کے بعد روپے پر دباؤ کے باعث ڈالر مہنگا ہوا ۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کے آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعدروپے کے مقابلے میں  ڈالر کی قیمت میں اضافے کی خبریں گردش کررہی تھیں ۔

واضح رہے کہ ابھی تک قومی اسمبلی نے مالی سال 2019-2020کا بجٹ ابھی تک منظور نہیں کیا اورایوان میں بجٹ پیش کیے جانے سے ابتک ڈالر کا ریٹ لگ بھگ 7روپے بڑھ چکاہے ۔

رواں سال جنوری میں ڈالر 138 روپے93 پیسے پر تھا جو فروری میں  138 روپے 90 پیسے پر آگیااورمارچ میں ڈالر 139 روپے10 پیسے پر ٹریڈ کررہا تھا۔

اسی طرح اپریل کے مہینے میں  روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 141 روپے 50پیسے تھی اور مئی کے مہینے میں ڈالر بڑھتا ہوا 150سے 151 روپے کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔

عید الفطر کے بعد سے اب تک روپیہ دباؤ کا شکارہے اور ڈالر مسلسل تگڑا ہورہا ہے پہلے 154 پھر 157 اور اب 162 کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔

پی ٹی آئی کی حکومت کے اقتدار میں آنے سے اب تک ڈالر کی قیمت میں  لگ بھگ 28 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے۔ستمبر 2018 میں ڈالر 134 روپے پر ٹریڈ کررہا تھا اور9ماہ میں بڑھ کر 162 روپے تک پہنچ گیاہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی اونچی چھلانگ، نیا ریکارڈ قائم


متعلقہ خبریں