ایران نے اپنی حدود میں امریکی ڈرون کو نشانہ بنایا: روس کا دعویٰ

ایران نے اپنی حدود میں امریکی ڈرون کو نشانہ بنایا: روس کا دعویٰ

یروشلم: روس نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے جس امریکی فوجی ڈرون طیارے کو مار گرایا تھا اس نے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی جس کے ثبوت موجود ہیں۔

امریکہ نے گزشتہ ہفتے اپنے فوجی ڈرون طیارے کے مار گرائے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے بین الاقوامی فضائی حدود میں محو پروز اس کے طیارے کو نشانہ بنا یا ہے جب کہ ایران کا مؤقف پہلے دن سے یہی ہے کہ اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی تھی جس پر اپنی سرزمین کے تحفظ کے عالمی قوانین کے تحت اس نے کارروائی کی۔

اسرائیل کے مؤقر اخبار ’ہیرٹز‘ کے مطابق روس کے مشیر برائے قومی سلامتی نکولائی پاتروشیف نے کہا ہے کہ امریکی ڈرون کی جانب سے ایران کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کے شواہد موجود ہیں۔

اخبار کے مطابق روسی مشیر نے یہ بات گزشتہ روز اپنے امریکی و اسرائیلی ہم منصبوں سے ملاقات کے دوران کہی۔ ہیرٹز نے اس ضمن میں ایک نقشہ بھی جاری کیا ہے۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ اسے اس بات کی اطلاع فوجی اینٹیلی جنس سے ملی ہے۔ روس کے مشیر نے یہ بات ایک ایسے موقع پر کہی جب تینوں ممالک کے مشیران برائے قومی سلامتی کے درمیان اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ یہ اجلاس یروشلم میں ہوا۔

امریکہ کے مشیر برائے قومی سلامتی امور جان بولٹن نے اجلاس میں مؤقف اختیار کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے ہیں اور حقیقی معنوں میں بات چیت کا راستہ کھلا ہوا ہے۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے اس کے ردعمل میں گزشتہ روز کہا تھا کہ امریکی انتظامیہ ایران کے ساتھ  مذاکرات کرنے کے حوالے سے جھوٹ بول رہی ہے کیونکہ پیر کو جن پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے وہی اس کے جھوٹ کا پردہ فاش کرنے کے لیے کافی ہیں۔

’دی ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق امریکہ، روس اور اسرائیلی کے مشیران برائے قومی سلامتی کے اجلاس سے قبل وزیراعظم نیتن یاہو کی بھی دونوں بڑی طاقتوں کے مشیران سے اہم ملاقات ہوئی تھی جس میں خطے کے اہم امور زیرغور آئے تھے۔

 


متعلقہ خبریں