سابق صدر آصف زرداری نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں


سابق صدر آصف علی زرداری نے پارک لین اور توشہ خانہ کیسز میں ضمانت کی درخواستیں واپس لے لی ہیں۔

کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس عامر فاروق  نے ی۔ سابق صدر آصف زرداری کی عبوری ضمانت ختم ہونے پر عدالت میں پیش ہوگئے ۔

عدالت نے گزشتہ سماعت پر پارک لین کیس میں ضمانت کی درخواست پر آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈرز جاری کیے تھے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے روسٹرم پر آکرضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں  واپس لے لیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب کو درخواست کے مسترد ہونے یا واپس لیے جانے پر اعتراض نہیں ہے۔

آصف زرداری نے روسٹرم پر کھڑے ہوکر کہا عدالت انہیں بولنے کی اجازت دے ۔

عدالت کی طرف سے اجازت ملنے پر سابق صدر نے کہا کہ انکے وکلا بہت قابل ہیں،استغاثہ کہتا ہے میں نے کمپنی بنائی،کمپنی بنانے سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا،میرے قرضہ لینے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ میرے خلاف کیسز جعلی بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ وہ  یہاں کیوں کھڑے ہیں۔ انہیں پہلے بھی آٹھ سال بعد رہا کیا گیا،بی ایم ڈبلیو کا مشہور کیس انکےخلاف ہوا تھا۔

سابق صدر نے کہا کہ وہ  اونچ نیچ پہلے بھی دیکھ چکے ہیں۔ انہیں اللہ نے پھر بھی طاقت دی ، وہ  کیس واپس لیتےہیں کیونکہ وہ کسی شرمندہ نہیں کرنا چاہتے ۔

سابق صدر نے پارک لین اور توشہ خانہ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کیسز میں  سابق صدر آصف زرداری کی عبوری ضمانت آج مکمل ہو رہی ہے۔

عدالت میں پیشی کے بعد پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے صحافی نے سوال کیا کہ کیازرداری صاحب نے درخواست واپس لے کرعدالتوں پرعدم اعتماد کااظہارہے؟
بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ اب بھی لڑ رہے ہیں،کل بھی لڑیں گے،آج ہماری حکمت عملی سب کے سامنے تھی،آصف علی زرداری نے کھل کر بات کی،اس معاملے پر وکیل زیادہ  بات کرسکیں گے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 24 جون کو سابق صدر آصف علی  زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہوئے انہیں  26 جون کو عدالت کے سامنے پیش  کرنے کا حکم دیا تھا۔

جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل ڈویژنل بنچ نےآصف زرداری کی درخواست پر سماعت کی تھی۔

جسٹس عمر فاروق نے دوران سماعت استفسار کیاتھا  کہ اگر ایک درخواست مسترد ہوجائے تو دوسری درخواستوں کا اسٹیٹس کیا ہوگا؟

آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک  نےعدالتی سوال کاجواب  دینے کے بجائےآصف زرداری کےپروڈکشن آرڈر سے متعلق اپنی استدعا پر دلائل دینا شروع کردیے۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا قانون کہتا ہے کہ درخواست گزار کا عدالت کے سامنے پیش ہونا ضروری ہے، آصف زرداری کی دوران سماعت حاضری ضروری ہے،تین دفعہ ان کو نیب کورٹ کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔

آصف زرداری کے وکیل نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں آصف زرداری روزانہ پیش ہو رہے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ہم آصف زرداری کو حاضری سے استثنیٰ دے سکتے ہیں؟

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت حاضری سے آصف زرداری کو استثنی نہیں دے سکتی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا  شرجیل انعام میمن کیس میں ملزم کو دوسری درخواست میں عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے:آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کیلئے الگ سے درخواست دیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالت نے آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کی پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ نیب آئندہ سماعت پر آصف زرداری کو عدالت کے سامنے پیش کرے۔


متعلقہ خبریں