توہین عدالت کی درخواست میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے جواب طلب

Ahsan mani

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )کےچیئرمین کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت میں احسان مانی کو  نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیاہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے ڈیرہ لائنز کرکٹ کلب سے تعلق رکھنے والے  طالب حسین کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ سیاسی بنیادوں پر کرکٹ کلب کو غیر فعال ڈیکلیئر کرکے ڈسٹرکٹ اور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے الیکشن میں حصہ لینے کے لیے  نا اہل قراردیا گیا۔

عدالت نے درخواست دادرسی کے لیے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھجوائی مگر چیئرمین پی سی بی نے عدالت کے 8 مئی 2019 کے حکم کی پاسداری نہیں کی۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ  چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے۔

یاد رہے کہ  پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے بھی بورڈ کے موجودہ چیئرمین احسان مانی پر ہتک عزت کا دعویٰ کررکھا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے چیئر مین کی چیثیت سے جتنی بھی مراعات لیں وہ سب بورڈ آف گورننس سے منظور شدہ تھیں۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ پی سی بی کی رپورٹ میں پیش کیے گئے اعداد و شمار حقیقت کے منافی ہیں اور خاص انہیں بدنام کرنے کی نیت سے ترتیب دیے گئے ہیں۔

کرکٹ بورڈ نے اتوار کے روز 2014 سے 2018 تک کے بورڈ کے سربراہان کے تمام اخراجات کی تفصیل جاری کردی تھی۔

جاری کردہ تفصیلات کے مطابق نجم سیٹھی نے بحیثیت چیئرمین 7 کروڑ روپے اپنی ذات پر خرچ کر دیے تھے۔

نجم سیٹھی نے اس رپورٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے ذاتی مخاصمت پر مبنی جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، یہ رپورٹ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:نجم سیٹھی کا احسان مانی پر ہتک عزت کا دعویٰ


متعلقہ خبریں