پشاور : حکومت’سکھوں‘ کے لیے اسکول قائم کرے گی

پشاور : ’سکھوں‘ کے اسکول کے لیے رقم مختص

پشاور: خیبرپختونخوا میں قائم پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سکھ برادری کے لیے اسکول تعمیر کرنے کی خاطر پانچ ملین روپے مختص کیے ہیں۔ صوبائی حکومت سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور انہیں تیکنیکی تربیت فراہم کرنے کے لیے بھی 30 ملین کی خطیر رقم خرچ کرے گی۔

مقامی انگریزی اخبار کے مطابق آئندہ مالی سال (2019-20) کے صوبائی بجٹ میں حکومت نے اقلیتوں کے لیے کل 130 ملین روپے کی رقم مختص کی ہے۔

پی ٹی آئی کی حکومت صوبے میں مقیم سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے بطور خاص آئندہ مالی سال میں اسکول قائم کرے گی جس پر پانچ ملین روپے خرچ ہوں گے۔

رپورٹ: پشاور کے غیر مسلم روزہ دار ۔۔۔ اور سکھوں کی افطاری

اخبار کے مطابق سکھوں کی فلاح و بہبود پر بھی پانچ ملین روپے خرچ کیے جائیں گے۔ بجٹ کی دستاویزات کے مطابق 20 ملین روپے صوبے میں آباد اقلیتوں کے تہواروں سمیت برادریوں کی ترقی و خوشحالی پربھی خرچ ہوں گے۔

صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں عرصے سے آباد ہیں۔ صوبائی دارالحکومت میں ان کی جانب سے رمضان المبارک میں کرائی جانے والی افطاری ملک گیر شہرت کی حامل سمجھی جاتی ہے اور لوگ بڑی تعداد میں شرکت کے لیے بھی آتے ہیں۔

خیبرپختونخوا میں سکھوں اور مسلمانوں کے درمیان اس حد تک رواداری اوربھائی چارہ پایا جاتا ہے کہ دونوں ایک دوسرے کی خوشیوں میں پورے جوش و خروش سے شریک ہوتے ہیں اور غم میں ایک دوسرے کا دکھ بانٹتے ہیں۔


متعلقہ خبریں