ٹرمپ نے مودی سے جاپان میں ہونے والی ملاقات کا ایجنڈا بتا دیا

ٹرمپ نے مودی سے جاپان میں ہونے والی ملاقات کا ایجنڈا بتا دیا

واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے جاپان میں ہونے والی ملاقات کا ایجنڈا بتادیا ہے۔ دونوں سربراہان حکومت کے درمیان جاپان کے شہر اوساکا میں منعقد ہونے والی جی – 20 کانفرنس میں ’سائیڈ لائن‘ پر ملاقات ہونا طے پا چکی ہے۔


امریکی صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے امریکی اشیا پر جو ’ ٹیرف‘ عائد کیا ہے وہ ناقابل قبول ہے لہذا اسے فوری طور پر لازمی واپس لیا جائے۔

اپنے پیغام میں امریکی صدر نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پہلے ہی امریکی اشیا پر بہت زیادہ ’ٹیرف‘ عائد ہے چہ جائیکہ اس میں اب مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔

بھارت کی وزارت خزانہ نے رواں ماہ 29 امریکی اشیا پر اضافی کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جن امریکی اشیا پر مزید کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں بادام، اخروٹ اور دالیں بھی شامل ہیں۔

امریکی اشیا پر عائد کی جانے والی مزید کسٹم ڈیوٹی کا اطلاق 16 جون سے ہوا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت خزانہ کو توقع ہے کہ عائد کردہ اضافی ٹیرف کی وصولی سے اسے مزید 217 ملین ڈالرز مل جائیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ پیغام ایسے وقت میں جاری کیا ہے کہ جب سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو بھارت کے دورے پر نئی دہلی میں موجود ہیں جہاں ان کی اعلیٰ حکومتی و ریاستی حکام سے ملاقاتیں جاری ہیں۔ مائک پومپیو طے شدہ شیڈول کے مطابق نئی دہلی ہی سے جاپان کے شہر اوساکا کے لیے روانہ ہوں گے۔

دلچسپ امر ہے کہ امریکہ کی یہی تجارتی ’چپقلش‘ چین کے ساتھ بھی جاری ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں ممالک ایک دوسرے کی تجارتی اشیا پر بھاری ٹیرف عائد کررہے ہیں جس سے درآمدات اور برآمدات متاثر ہورہی ہیں جو تلخی کا سبب بن رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں