انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس، وزیر اعظم نے جواب جمع کرادیا

موجودہ حکومت میں نیب کی کارکردگی بہترین رہی، وزیر اعظم

وزیراعظم عمران خان کیخلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی شکایت کے معاملے میں وزیراعظم کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے الیکشن کمیشن میں جواب داخل کرادیاہے۔

ڈاکٹر بابر اعوان نے سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان بابر یعقوب فتح محمد سے ملاقات میں وزیراعظم کی طرف سے جواب جمع کرایا۔

ڈاکٹر بابر اعوان کی طرف سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیاہے کہ این اے 205 شہید بینظیر آباد کے ریجنل الیکشن کمشنر نے 19 جون 2019 کو وزیراعظم کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھجوایا،نوٹس میں وزیراعظم سے انکے دورہ گھوٹکی پر وضاحت مانگی گئی ہے۔

ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ قانون پر کاربند رہنے والے ایک مہذب اور اصولی رہنما کیطرح وزیراعظم نے ضابطہ اخلاق کی کسی بھی شق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ ریکارڈ پر ہے کہ وزیراعظم کی کابینہ کے رکن جناب علی محمد مہر دارِ فانی سے کوچ کرگئے۔ وزیراعظم علی محمد مہر مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کیلئے گھوٹکی گئے ۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف قانون کے مکمل احترام پر یقین رکھتی ہے،وزیراعظم نے گھوٹکی میں قیام کے دوران کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ لیا نہ ہی میڈیا سے مخاطب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی شق 17-B صدر، وزیراعظم، کابینہ کے اراکین اور اراکین پارلیمان کی ضمنی انتخاب کے دوران انتخابی سرگرمیوں میں شمولیت پر قدغن عائد کرتی ہے۔وزیراعظم پاکستان نے کسی بھی انتخابی سرگرمی میں حصہ نہیں لیا۔

ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ مذکورہ شق کسی طور بھی تعزیت سے نہیں روکتی،وزیراعظم کیخلاف یکسر بے بنیاد، جھوٹی اور من گھڑت درخواست داخل کرکے سنسنی پھیلانے اور توجہ حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے:الیکشن کمیشن کا وزیراعظم عمران خان کو نوٹس

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کیخلاف جھوٹا اور بے بنیاد بیان داخل کرنے پر مزکورہ شخص کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا مکمل اختیار رکھتے ہیں،الیکشن کمیشن 19 جون کا نوٹس واپس لے اور درخواست گزار کی درخواست و بیان حلفی کی نقول فراہم کرے۔


متعلقہ خبریں