وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے خلاف قرارداد اورشوکاز نوٹس معطل

فوٹو: فائل


اسلام آباد:اٹارنی جنرل انورمنصورخان نے بطورچیئرمین پاکستان بارکونسل وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے خلاف قرارداد اورشوکاز نوٹس معطل کردیا۔

قرارداد اور شوکاز نوٹس کی معطلی وزیرقانون فروغ نسیم کی پٹیشن پر عمل میں آئی ہے۔ چیئرمین پاکستان بار کونسل نے وزیرقانون کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔

پاکستان بار کونسل نے 12 جون کو وزیرقانون فروغ نسیم کی رکنیت منسوخی کی قرارداد منظور کی تھی۔ 15 جون کو وائس چیئرمین بار کونسل امجد شاہ نے فروغ نسیم کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

فروغ نسیم کو جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا تھاکہ وفاقی وزیر بننے کے بعد آپ نے اپنا نام پاکستان بار کونسل کے رول سے کیوں نہیں ہٹوایا؟

وفاقی وزیر فروغ نسیم کی پٹیشن کی باقاعدہ سماعت 3 جولائی کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے:پاکستان بار کونسل نے وفاقی وزیر قانون کے خلاف درخواست دائر کر دی

وزیرقانون نے غیرقانونی شوکاز نوٹس اور قرارداد پر بار عہدیداران کیخلاف کارروائی کی استدعا بھی کی ہے۔

واضح رہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف ریفرنسز کے معاملے پر کراچی بار ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم اور اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان کی رکنیت منسوخ کر دی تھی۔

کراچی بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کے کے آغا کیخلاف ریفرنسز بھیجنے پر وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کی رکنیت منسوخ کرنے کے علاوہ دونوں سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا ہوا ہے۔

بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعلامیے میں کہا گیا  کہ جنرل باڈی کے فیصلے کے مطابق دونوں کے مستعفیٰ ہونے تک ان کی رکنیت منسوخ رہے گی۔


متعلقہ خبریں