بلوچستان: 4کھرب 19ارب روپے سے زائد کا صوبائی بجٹ منظور

‘عالمی بینک کا فیصلہ بلوچستان کی معیشت کو نقصان پہنچائے گا’

فوٹو: فائل


کوئٹہ:بلوچستان اسمبلی نے چار کھرب انیس ارب روپے سے زائد کے صوبائی بجٹ کی منظوری دے دی ، ایوان نے حزب اختلاف کی جانب سے پیش کی گئی کٹوتی کی تمام تحاریک مسترد کردیں۔

بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس ڈپٹی اسپیکر بابر خان موسیٰ خیل کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں وزیرخزانہ میر ظہور بلیدی نے آئندہ مالی سال کیلئے چارکھرب انیس ارب روپے سے زائد مالیت کے نوے مطالبات زر ایوان میں منظوری کیلئے پیش کئے ۔

ایوان نے کثرت رائے سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی ،اجلاس  کے دوران حزب اختلاف کی جانب سے آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ پر کٹوتی کی اکیاون  تحاریک پیش کیں ۔

اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی کٹوتی کی تحاریک پر رائے شماری کرائی گئی۔ایوان نے کثرت رائے سے حزب اختلاف کی کٹوتی کی تحاریک کو مسترد کردیا۔

بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے  بجٹ میں غیرترقیاتی اخراجات کا حجم  دو کھرب بہتر ارب روپے سے زائد  جبکہ ترقیاتی اخراجات کا حجم  ایک کھرب چھبیس ارب روپے سے زائد ہے ۔

بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ نے مالی سال دو ہزارپندرہ ، سولہ اور سترہ ، اٹھارہ کی اضافی بجٹ اسٹیٹمنٹ بھی پیش کی۔

وزیرخزانہ نے دو ہزار پندرہ سے اٹھارہ تک مختلف مدات میں ہونے والے اخراجات کو باقاعدہ بنانے کیلئے دس ارب چھیالیس کروڑ روپے سے زائد مالیت کے پندرہ مطالبات زر منظوری کیلئے ایوان میں پیش کئے جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

بجٹ منظوری کے بعد اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان: 419ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش


متعلقہ خبریں