پاکستان کی پہلی آرٹس اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی بر وقت مکمل نہ ہوسکی


سکھر: پاکستان کی پہلی آرٹس اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی مقررہ وقت میں مکمل نہیں ہوسکی کیونکہ سیاسی مداخلت، فنڈز کی بندش اور انتظامی عدم دلچسپی سےتعمیراتی کام کو بریک لگ گئی ہے۔

سکھر کے بلند وبالا پہاڑوں کے درمیان وسیع وعریض رقبے پر پھیلی خوبصورت یونیورسٹی کا کام مقررہ مدت گزر جانے کے باوجود مکمل نہیں ہوسکا۔

سکھر میں اروڑ آرٹس، ڈیزائن اینڈ آرکیٹیچکر یونیورسٹی کا سنگ بنیاد 2015 میں رکھا گیا اور چار سال میں یونیورسٹی کو مکمل کرنے کا دعوی کیا گیا۔

مقررہ وقت گزر جانے کے باوجود منصوبہ مکمل نہ ہو سکا ۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر مصطفی مومنائی کے مطابق فنڈز کی کمی کے باعث منصوبہ التوا کا شکار ہے۔

60 ایکڑ اراضی پر بننے والی یونیورسٹی میں آرکیٹیکچر، ، انٹیریئر ڈیزائن،فائن آرٹس، پینٹنگ، کیلی گرافی، مجسمہ سازی، سرامکس ڈیزائن، فیشن ڈیزائن، فرنیچر ڈیزائن سمیت دیگر جدید فنون کے کورسز کرائے جائیں گے۔

منصوبے میں شامل جمنازیم، اسٹاف کی رہائش گاہ، بجلی اور فرنیچر سمیت رنگ سازی کا کام شروع ہی نہیں ہو سکا۔ شہریوں کو سیر و تفریح کے لیے یونیورسٹی میں ہی 260 فٹ  بلند مینار بھی زیر تعمیر ہے اس مینار پر چڑھ کر شہری خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: سکھر، گڈو بیراج کے درمیان انڈس ڈولفن کی تعداد میں اضافہ

شہریوں کا کہنا ہے کہ سکھر میں ملک کی اعلی معیار کی یونیورسٹی کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر طلبا کو جدید فنون سے روشناس کرایا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں