پشاور کا منی امرتسر ،محلہ جوگن شاہ


پاکستان ایک ایسا گلدستہ ہے جس میں مختلف مذاہب اور ثقافتیں اپنی انفرادی خوشبوبکھیر رہی ہیں، پشاور میں بھی سکھ برادری کاایسا محلہ موجود ہے جو منی امرتسر کہلاتاہے۔

پشاور کے عین وسط میں واقع گنجان آباد علاقہ جوگن شاہ ، جسکی تنگ گلیاں یہاں بسنے والے سکھوں کی زندگی کے تمام شب و روز کی امین ہیں ۔

ہنستے کھلکھلاتے روایتی کھیل کھیلتے بچے ہوں ،بیٹھک لگا کر بیٹھے ضعیف افراد ، گلی کے نکڑ پر گپ شپ کرتے جوان یا پھر گھر پر دادی سے کہانی سنتے پوتے پوتیاں،یہ سارے خوبصورت اور منفرد مناظر آپکو انہی گلیوں میں بکھرے ملیں گے۔

جوگن شاہ میں لگ بھگ سات سے آٹھ سو سکھ خاندان آباد ہیں جنکی بڑی تعداد قبائلی اضلاع سے ہجرت کرکے یہاں آباد ہونے والوں کی ہے۔

خیبر پختونخوا کا دوسرا بڑا گردوارہ بھائی جوگا سنگھ ،سکھ دھارمک اور سنگیت سکول جوگن شاہ کی گلیوں کے ماتھےکا جھومر ہیں۔

محض عبادت ہی نہیں ،لنگر کی تیاری سے لیکر سنگت کے فیصلے اور رسوم رواج سب ہی گردوارہ میں انجام پاتے ہیں ۔

پانچ سالہ مقدس پاٹ اور گر مکھی کے سالانہ امتحانات بھی بھائی جوگا سنگھ میں ہی منعقد کئے جاتے ہیں۔

پشاور : حکومت’سکھوں‘ کے لیے اسکول قائم کرے گی

پاکستان گرونانک کا جنم استھان ہونے کی وجہ سے سکھ کمیونٹی کے لئے باعث احترام ہے تو جوگن شاہ کی یہ گلیاں دسویں گُرو، گُوبندھ سنگھ کی نسبت سے انکے لئے ہیں محترم ہیں۔


متعلقہ خبریں