بھارت : یونیورسٹی میں دو دن کا ناشتہ ڈیڑھ لاکھ روپے کا ۔۔۔!

بھارت : یونیورسٹی میں دو دن کا ناشتہ ڈیڑھ لاکھ روپے کا ۔۔۔!

نئی دہلی: ’مال مفت دل بے رحم‘ والی مثال تو آپ نے سنی ہوگی لیکن بھارت کی ناگپور یونیورسٹی نے ایک ایسی مثال پیش کی ہے جس نے ’پرانی مثال‘ کو بھی شرما کر رکھ دیا ہے۔ جی ہاں! اس یونیورسٹی کے تین اراکین نے صرف دو دن میں ڈیڑھ لاکھ روپے کا ناشتہ کرکے پوری یونیورسٹی کو ’حیران‘ کردیا۔

حیرانگی کا شکار وائس چانسلر نے ناشتے کے بل پر نہ صرف دستخط کرنے سے انکار کردیا بلکہ پورے معاملے کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا۔

بھارت کے مؤقر اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق ناگپور یونیورسٹی میں ’بورڈ آف اسٹڈیز‘ کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس کا مقصد جامعہ میں طلبہ کو پڑھانے والے نصاب کو جدید خطوط پراستوار کرنے کی سفارشات تیار کرنا تھا۔

یونیورسٹی کا بورڈ آف اسٹڈیز تین اراکین پر مشتمل ہے۔ شرکائے بورڈ نے دو دن اجلاس منعقد کیے جس میں ناشتہ کیا اور بل ڈیڑھ لاکھ روپے بنا دیا۔

اخبار کے مطابق جب تیار کردہ بل وائس چانسلر کے پاس منظوری کے لیے بھیجا گیا تو انہوں نے نہ صرف دستخط کرنے سے انکار کردیا بلکہ پورے معاملے کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بورڈ اراکین نے دو دنوں کے اندر 99  کپ چائے پی ، 25 کپ کافی سے لطف اندوز ہوئے اور ساتھ ہی ناشتے کے دیگر لوازمات سے بھی فیض اٹھایا۔

وائس چانسلر نے اس ضمن میں بورڈ اراکین سے بھی وضاحت طلب کرلی ہے۔

بھارتی اخبار کے مطابق ناشتے پر لاکھوں خرچ کرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کیونکہ اس سے قبل بھی بھاری مالیت کے بل بن چکے ہیں۔

2015 میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اور ان کے وزرا نے ڈیڑھ سال کے اندرسوا کروڑ روپے چائے ناشتے پر خرچ کر دیا تھا۔ چائے ناشتہ کے علاوہ ان کے بجلی و پانی کا خرچ بھی 18 لاکھ روپے کے قریب تھا۔


متعلقہ خبریں