سیمی فائنل تک رسائی کیلئے کس ٹیم کو کیا کرنا پڑے گا؟


لندن: عالمی کپ 2019 کا فیصلہ کن مرحلہ آن پہنچا ہے اور مختلف ٹیمیں سیمی فائنل کھیلنے کی دوڑ میں ابھی بھی شامل ہیں۔

اس ٹورنامنٹ کا آغاز کچھ یک طرفہ مقابلوں اور کچھ مایوس کن پرفارمنسز کے ساتھ ہوا تھا تاہم پاکستان اور سری لنکا نے خلافِ توقع کچھ میچز جیت کر ٹورنامنٹ میں نئی روح پھونک دی ہے۔

یہاں ہم آپ کو ہر ایک ٹیم کے حوالے سے بتارہے ہیں کہ کس کو سیمی فائنل میں پہنچ نے کے لیے کیا کرنا پڑے گا۔

آسٹریلیا (12 پوائنٹس)

آسٹریلیا وہ واحد ٹیم ہے جس نے سیمی فائنل میں جگہ پکی کرلی ہے اور اب یہ چاہے تو اپنے بقیہ میچز میں دیگر کھلاڑیوں کو آزما سکتی ہے۔

آسٹریلیا بھارت کے علاوہ اپنے تمام میچز میں ہی کامیاب رہی ہے اور ٹورنامنٹ جیتنے کے لیے فیورٹ ٹیموں میں سے ایک سمجھی جارہی ہے۔

آسٹریلیا کو اب 29 جون کو نیوزی لینڈ اور چھ جولائی کو جنوبی افریقہ کے مدمقابل آنا ہے اور کنگروز چاہیں گے کہ لیگ اسٹیجز کا اختتام بھی یہ جیت کے ساتھ ہی کریں۔

نیوزی لینڈ (11 پوائنٹس)

پاکستان کے خلاف میچ سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم ورلڈ کپ میں ناقابل شکست تھی تاہم گرین شرٹس کے ہاتھوں چھ وکٹوں سے شکست نے اس کے لیے تھوڑی بہت پریشانی ضرور کھڑی کردی ہے۔

اب کیویز کو سیمی فائنل مرحلے تک رسائی یقینی بنانے کے لیے آسٹریلیا یا انگلینڈ کو لازمی شکست دینا ہوگی۔

اگر نیوزی لینڈ یہ دونوں میچز ہار بھی جاتی ہے تب بھی اس کے سیمی فائنل کھیلنے کے امکانات ہیں تاہم کیویز چاہیں گے کہ میچ جیت کر اپنی قسمت کا فیصلہ خود ہی کرلیں۔

بھارت (11 پوائنٹس)

انڈیا ٹورنامنٹ کی وہ واحد ٹیم ہے جو اب تک ناقابل شکست رہی ہے اور اس کے ابھی تین میچز باقی ہیں۔

اتوار کو اس کا انگلینڈ کے ساتھ اہم میچ ہے جو انگلینڈ کو لازمی جیتنا پڑے گا تاہم دونوں ٹیموں کی فارم دیکھی جائے تو بھارت کو اس میچ کے لیے فیورٹ کہا جائے گا۔

بھارتی ٹیم کو انگلینڈ، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے خلاف میچز کھیلنے ہیں اور ان میں سے کوئی ایک میچ جیت کر پڑوسی ملک سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا۔

انگلینڈ (آٹھ پوائنٹس)

یہ کہا جائے کہ میزبان انگلینڈ جیت کے لیے اس وقت شدید دباؤ کا شکار ہوگی تو یہ غلط نہ ہوگا کیوں کہ ورلڈ کپ سے قبل اس ٹیم کو جیت کا سب سے بڑا دعویدار سمجھا جارہا تھا۔

پاکستان اور سری لنکا کے ہاتھوں غیر متوقع شکستوں اور روایتی حریف آسٹریلیا کے خلاف ناکامی نے میزبان ٹیم کو ’کرو یا مرو‘ کی صورت حال پر لا کھڑا کیا ہے۔

اب اس کا مقابلہ نیوزی لینڈ اور بھارت سے ہے جنہوں نے ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، انگلینڈ کو سیمی فائنل تک رسائی یقینی بنانے کے لیے دونوں میچز میں کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔

پاکستان کے حق میں بہتر ہے کہ بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف انگلینڈ اپنے دونوں میچز ہار جائے۔ ایسا ہونے کی صورت میں بنگلہ دیش یا پاکستان میں سے ایک ٹیم سیمی فائنل کے چوتھے اسپاٹ پر قابض ہوسکتی ہے۔

بنگلہ دیش (سات پوائنٹس)

بنگلہ دیش نے ورلڈ کپ میں اب تک توقعات سے بڑھ کر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اب ایک وقت میں کمزور سمجھے جانے والی ٹیم اب کسی صف اول کی ٹیم کو ہراتی ہے تو اس کو اپ سیٹ نہیں کہا جاتا۔

تاہم ابھی بھی سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے بنگلہ دیش کو مزید محنت کرنا ہوگی اور بھارت کے خلاف اس کو اہم ترین میچ کھیلنا ہے۔

اس میچ میں ناکامی کی صورت میں بنگلہ دیش کے لیے سیمی فائنل تک رسائی مشکل ہوجائے تاہم ویرات کوہلی الیون کو اگر ٹائیگرز ہرادیتے ہیں تو پاکستان کے خلاف میچ ایک کوارٹر فائنل کی حیثیت اختیار کرجائے گا۔

پاکستان (سات پوائنٹس)

پاکستان نے ٹورنامنٹ کا آغاز انتہائی ناقص انداز میں کیا تھا اور بھارت کے خلاف شکست کے بعد گرین شرٹس کے لیے صورت حال مایوس کن دکھائی دے رہی تھی۔

تاہم جنوبی افریقہ اور پھر ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہنے والی ٹیم نیوزی لینڈ کو ہرانے کے بعد پاکستانی ٹیم کے سیمی فائنل تک پہنچنے کے امکانات روشن دکھائی دیتے ہیں۔

پاکستان کا اب مقابلہ افغانستان سے ہے جس کو جیت کر گرین شرٹس ٹاپ فور میں آجائیں گے جبکہ اس کے بعد میچ بنگلہ دیش سے ہے۔ شائقین توقع کررہے ہیں کہ یہ دونوں میچز جیت کر پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچ جائے گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ روایتی حریف بھارت اگر انگلینڈ اور بنگلہ دیش کے خلاف اپنے میچز میں کامیاب ہوجاتا ہے تو اس سے پاکستان کی ٹورنامنٹ میں صورت حال قدر بہتر ہوجائے گی۔

تاہم اگر بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں بھارت ناکام بھی ہوتا ہے تب بھی گرین شرٹس بنگلہ دیش کو ہراکر سیمی فائنل میں پہنچ سکتے ہیں۔

سری لنکا (چھ پوائنٹس)

اپنے چھ میں سے صرف دو میچز میں کامیاب رہنے والی سری لنکن ٹیم ابھی بھی سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے تاہم ایسا کرنے کے لیے اسے اپنے بقیہ تین میں سے کم از کم دو میچز جیتنے ہوں گے اور یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ انگلینڈ، پاکستان اور بنگلہ دیش کے میچز کے نتائج کیا نکلتے ہیں۔


متعلقہ خبریں