حکومت کا دنیا بھر میں قید پاکستانیوں کو واپس لانے کا فیصلہ

وزیراعظم کی احساس کفالت پروگرام کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم آفس کی جانب سے وزارت خارجہ کو حکم جاری ہوا ہے کہ 40 روز کے اندر دنیا بھر کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی فہرست پیش کی جائے اور انہیں وطن واپس لانے کے اقدامات بھی کیے جائیں۔

متعلقہ وزارت کو لکھے گئے خط کے متن میں شامل ہے وزیراعظم آفس اور وزارت خارجہ کے درمیان ایک ٹاسک مینجمنٹ سسٹم قائم کیا جائے۔

دفتر خارجہ کو 40 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے جس میں بتایا جائے گا کہ کونسے ممالک بلامعاوضہ رہائی دے سکتے ہیں اور کونسے ممالک جرمانے کے عوض رہائی دیں گے۔

وزیراعظم آفس نے ہدایت جاری کی ہیں کہ جن ممالک کے ساتھ اچھے سفارتی تعلقات ہیں ان سے قیدیوں کی بلامعاوضہ رہائی کی بات کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: 572 پاکستانی قیدیوں کی رہائی، عمران خان کا اظہار تشکر

خط کے متن میں شامل ہے کہ جو خاندان جرمانے کی رقوم ادا نہیں کر سکتے، حکومت جرمانہ ادائیگی میں انکی مدد کرے گی۔

وزارت خارجہ کو بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی واپسی کے بعد دوسرے ممالک میں قید افراد کے خاندانوں نے بڑی تعداد میں وزیراعظم ڈیلیوری یونٹ سے رابطہ کیا ہے۔

قبل ازیں حکومت نے ترکی کی جیلوں اور مہاجرین کیمپ میں موجود پاکستانیوں کو بھی واپس لانے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ملائیشیا میں قید 320 پاکستانیوں کو رہائی دلا کر وطن واپس لایا گیا ہے جب کہ متحدہ عرب امارات میں قید 572 قیدی بھی وطن پہنچ چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں