کابل دھماکہ: 50 بچوں سمیت 65 افراد زخمی


کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دھماکے سے 50 بچوں سمیت 65 افراد زخمی اور ایک جاں بحق ہو گیا ہے۔

ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکہ افغانستان فٹبال فیڈریشن اور غازی اسٹیڈم کے قریب ہوا۔ دہشت گردی کی اس کارروائی میں اتنا بارودی مواد استعمال کیا گیا کہ قریب میں موجود پانچ تعلیمی اداروں کی عمارتیں متاثر ہوئی ہیں۔

فٹبال فیڈریشن نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا تھا کہ ہمارے 16 رکن زخمی ہوئے اور عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

افغانستان کے محکمہ تعلیم نے ایک بیان میں کہا کہ کابل میں دھماکے سے پانچ اسکول متاثر اور مختلف علاقوں سے آنے والے 50 بچے زخمی ہوئے ہیں۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچی اور زخمیوں کو نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا۔

وزارت داخلہ کےترجمان نصرت رحمانی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکہ اس علاقے میں ہوا جہاں وزارت دفاع کی عمارت واقع ہے۔

کابل پولیس کے چیف نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ فی الحال دھماکے کی نوعیت اور اس سے ہونے والے نقصان کے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

افغانستان میں سرگرم جنگجو گروہ طالبان نے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

پاکستان کی مذمت

پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیرخارجہ نے کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے کیونکہ پاکستان طویل مدت تک اس عفریت کا سامنا کرتا رہا ہے۔

انہوں نے  کہا کہ ہم خطے میں امن و استحکام کیلئے افغانستان میں قیام امن کو ناگزیر سمجھتے ہیں۔


متعلقہ خبریں