آصف زرداری کی گرفتاری ایک اور کیس میں بھی ڈال دی گئی



اسلام آباد:نیب راولپنڈی نےسابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری ایک اور کیس میں ڈال دی ہے۔ سابق صدر کی گرفتاری پارک لین کیس میں ڈالی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کی پارک لین کیس میں  گرفتاری آج ہی  ڈالی گئی ہے۔ آصف زرداری نے پارک لین کیس اور توشہ خانہ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست واپس لے لی تھی۔

آصف زرداری بنکنگ کورٹ کراچی سے احتساب عدالت اسلام آباد میں  منتقل ہونے والے کیس میں پہلے بھی گرفتار تھے، سابق صدر آصف زرداری اس وقت نیب راولپنڈی کی تحویل میں ہی ہیں۔

آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے الزام ہے جب کہ اس کیس میں بلاول بھٹو زردای بھی ملزم ہیں۔

نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔

یاد رہے سابق صدر آصف علی زرداری نے 26جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر روسٹرم پر آکرضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں  واپس لے لی تھیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب کو درخواست کے مسترد ہونے یا واپس لیے جانے پر اعتراض نہیں ہے۔

آصف زرداری نے روسٹرم پر کھڑے ہوکر کہا عدالت انہیں بولنے کی اجازت دے ۔

عدالت کی طرف سے اجازت ملنے پر سابق صدر نے کہا کہ انکے وکلا بہت قابل ہیں،استغاثہ کہتا ہے میں نے کمپنی بنائی،کمپنی بنانے سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا،میرے قرضہ لینے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ میرے خلاف کیسز جعلی بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ وہ  یہاں کیوں کھڑے ہیں۔ انہیں پہلے بھی آٹھ سال بعد رہا کیا گیا،بی ایم ڈبلیو کا مشہور کیس انکےخلاف ہوا تھا۔

سابق صدر نے کہا کہ وہ  اونچ نیچ پہلے بھی دیکھ چکے ہیں۔ انہیں اللہ نے پھر بھی طاقت دی ، وہ  کیس واپس لیتےہیں کیونکہ وہ کسی شرمندہ نہیں کرنا چاہتے ۔

یہ بھی پڑھیے: سابق صدر آصف زرداری نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں


متعلقہ خبریں