ہتک عزت کا دعویٰ: علی ظفر نے میشا شفیع کیخلاف ثبوت پیش کردیے


لاہور کی مقامی عدالت میں گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس میں اداکار و گلوکار علی ظفر پیش ہوگئے ہیں اور انہوں نے  ثبوت کے طور پر مختلف میسجز، معاہدے، تصاویر اور سوشل میڈیا پوسٹ عدالت میں پیش کردیں۔

آج ہونے والی سماعت میں ادا کار علی ظفر بطور درخواست گزار اپنی گواہی کی لئے سیشن عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے اپنے خلاف مبینہ منظم سازش کے حوالے سے ثبوت عدالت میں پیش کردئے ۔

علی ظفر کی طرف سے عدالت میں پیش کیے گئے ثبوتوں میں مختلف میسجز، معاہدے، تصاویر اور سوشل میڈیا پوسٹ بھی شامل ہیں۔

علی ظفر نے میشا شفیع کے برقی پیغامات( میسجز) بھی عدالت میں پیش کیے۔

اداکار علی ظفر نے اپنے بیان میں عدالت کو بتایا کہ انہیں  ایک منظم سازش کے تحت انکی فلم کی ریلیز سے پہلے نشانہ بنایا گیا،انکے خلاف مہم چلانے کے لیے جعلی اکاونٹس کو بھی استمال کیا گیا۔

اداکار علی ظفر نے مزید کہا کہ انکے خلاف مہم چلانے والے ہر ایک کا تعلق براہ راست میشاء اور اسکے نمائندہ سے ہے۔ میشا نے ایک ٹی وی شو سے پہلے پیغام بھجوایا کہ اگر میں ریکاٹنگ سے نہ نکلا تو میرے خلاف مہم چلائے گی۔

علی ظفر نے سوشل میڈیا پر دھمکیوں والے پیغامات  بھی عدالت میں جمع کروادیے۔

11 گواہ پہلے عدالت میں بیان جمع کروا چکے ہیں کہ علی ظفر نے میشاء کو جیمنگ سییشن میں ہراساں نہیں کیا۔ میشاء اور علی ظفر کے مابین 3 فٹ کا فاصلہ تھا اور تمام موزیشنز کی موسیقی کی ہدایت کے لیے ان دونوں پر نظر بھی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: میشا شفیع اور علی ظفر سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی

یہ بھی پڑھیے: جنسی ہراسگی: گلوکارہ میشا شفیع کا ایک بار پھر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

گلوکارہ میشا شفیع  نےگزشتہ سال اپریل میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا تھا کہ معروف گلوکار علی ظفر نے انہیں ایک سے زائد بار جنسی طورپرہراساں کیا۔

علی ظفر نے گلوکارہ میشا شفیع کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگانے کی پاداش میں 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوا رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں