چیئرمین نیب کی مبینہ وڈیو لیک کرنے والی خاتون کے شوہر کی ضمانت منظور

lahore high court

لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی  مبینہ وڈیو لیک کرنے والی خاتون کے شوہر کی درخواست ضمانت منظور کرلی ہے۔

چیئرمین نیب کے نام پر شہریوں کو لوٹنے والے فاروق نول کی درخواست ضمانت عدالت نے پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کی ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے  کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے دوران سماعت قومی احتساب بیورو( نیب) کے  تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یہاں عدالت میں آئیں بائیں شائیں نہیں چلے گی ۔ جو آپ کے سربراہ کی پگڑی اچھالے اس کے خلاف آپ جو کچھ مرضی کریں ایسا نہیں ہوگا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے نیب کے تفتیشی افسر سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ نے اعتراضات پڑھے ہیں اس کے بارے میںمجھے جواب دیں ۔عدالت آپ کی تفتیش سے مطمئن نہیں ہے ۔

عدالت نے کہا کہ یہ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتا کیا ان کے پاس کوئی عوامی عہدہ تھا جو نیب کیجانب سے کیس بنایا گیا؟

نیب  پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کا بیان ہمارے پاس موجود ہے،یہ لوگوں کو ڈمپرز اور بلڈوزر خرید کر دینے کے وعدے کرتے رہے ہیں ۔

اس پر عدالت نے کہا کہ یہ پرائیویٹ کاروبار ہے سرکاری تو نہیں؟

تفتیشی افسر نے کہا کہ یہ لوگوں کو نوکریاں دلوانے کے نام پر پیسے بٹورتے رہے ہیں۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے پوچھا انکے خلاف کوئی شکایت موصول ہوئی ہے؟

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایک  شہری نے شکایت درج کروائی۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے بارے میں مشہور ہےکہ آپ بلیک میلنگ کرتے ہیں؟

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ایسی بات نہیں نیب نے گرفتاری کے بعد اخبارات میں اشتہار چھپوایا جس کا تذکرہ ریفرنس میں بھی ہے۔ پورے ملک سے صرف 6بندے انہیں ملے ہیں جن میں سے 2 پہلےسے ہی گرفتار ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ درخواست میں توصرف دونوں میاں بیوی کاذکر ہے تو منظم گروپ کہاں سے آگیا؟نیب نے غیر قانونی طور پر میرے مؤکلان کو گرفتار کیا ہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شکایت کنندہ کے اپنے اکاؤنٹ سے 1کروڑ روپے کی رقم منتقل کی گئی۔50لاکھ کیش دیے گئے۔

عدالت نے پوچھا کہ یہ رقم کس لیے دی گئی؟

تفتیشی افسر نے بتایا کہ شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے کہا کہ وہ اسے  بلڈوزر خرید کر دے سکتے ہیں۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو ریفرنس کی کاپی ساتھ لگانے کیلئے آج تک مہلت دے رکھی تھی۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ فاروق نول کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا ہے۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے نیب سے جواب طلب کر رکھاہے۔

’چیئرمین نیب کے اسکینڈل کی تحقیقات ہونی چاہیئے‘

فاروق نول اور اس کی اہلیہ پر شہریوں کو نیب افسران کا نام استعمال کرکے لوٹنے کا الزام ہے،فاروق نول نامی شہری اور اسکی اہلیہ پر الزام ہے کہ انہوں نے چیئرمین نیب کو بھی بلیک میل کرنے کے لیے مختلف ویڈیوز لیک کی تھیں۔


متعلقہ خبریں