انسداد منشیات فورس نے رانا ثناءاللہ کو گرفتار کر لیا



لاہور: مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے گرفتار کرنے کے بعد مقدمہ درج کر لیا۔

اے این ایف کے ترجمان ریاض سومرو نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی ہے اور کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کو کل ریمانڈ کے لئے نارکوٹکس کورٹ میں پیش کیا جائے گا، ان کی گرفتاری بہت سے شواہد اور ثبوتوں کی روشنی میں کی گئی ہے۔

اے این ایف کے ترجمان نے کہا کہ رانا ثنااللہ سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، بہت جلد معلومات منظرعام پر آ جائیں گی۔

ذرائع اے این ایف کے مطابق رانا ثنا اللہ کو میڈیکل بھی کروایا جا رہا ہے اور ان کے خون کے نمونے لے لئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق رانا ثنا اللہ کی عدالت میں پیشی کے لئے سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے جس کے مطابق پولیس کے 4 سو سے زائد اہلکار سیکیورٹیہ پر مامور ہوں گے جبکہ اینٹی رائٹ فورس، کیوک رسپانس فورس اور سنائپرز بھی تعینات کیے جائیں گے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے واٹر کینن بھی موجود رہے گی۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اس گرفتاری پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ اے این ایف کا رانا ثناء اللہ سے کیا تعلق ہے؟

اپنے ٹوئٹ کے ذریعے انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ کو ان کے واضح اور دو ٹوک موقف کی وجہ سے گرفتار کیا گیا، اس کے پیچھے جعلی اعظم کا ہاتھ ہے جس نے خود کو جھوٹا اور تنگ نظر ثابت کیا ہے۔

رانا ثنااللہ فیصل آباد سے پارٹی اجلا سں شریک ہونے کے لیے لاہور آرہے تھے جب انہیں تحویل میں لے لیا گیا۔

اے این ایف ذرائع کے مطابق منشیات کے اسمگلر نے تفتیش میں ان کا نام اگل دیا جس کے بعد انہیں حراست میں لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مزید اہم حقائق سامنے آنے کا امکان ہے، رانا ثناءاللہ کے قریبی ساتھی بھی گرفتار ہوں گے۔

اے این ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ آج شام تک تحقیقات مکمل کر کے اعلی حکام کو رپورٹ بھیج دی جائی گی۔

مسلم لیگ ن کی عظمی بخاری اور عطا تارڑ کے مطابق انہیں میڈیا کے ذریعے گرفتاری کا پتا چلا۔

مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ رانا ثناء اللہ سے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں، ان سے آخری رابطہ ہوا تو انہوں نے کہا کہ اجلاس جاری رکھیں میں پہنچ جاوں گا۔

رانا ثنااللہ کے داماد کا کہنا ہے کہ انہیں موٹر وے پر حراست میں لیا گیا ہے اور انہیں کچھ علم نہیں کہ رانا ثنااللہ کو کہاں لے جایا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں