رانا ثنا اللہ کی گرفتاری، رہنماؤں کی مذمت


اسلام آباد: مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی حزب اختلاف کے رہنماؤں نے شدید مذمت کی اور لاقانونیت کی بدترین مثال قرار دیا۔

پاکستان مسلم لیگ کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کسی مقدمہ اور الزام کے بغیر رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کو لاقانونیت اور سیاسی انتقام کی بدترین مثال قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے حکم پر اداروں کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کی ایک اور گھناؤنی مثال آج قائم کی گئی۔ کبھی نیب، کبھی نیب ٹو اور کبھی اے این ایف کو سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے اور دباؤ میں لانے کے لیے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔

شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ رانا ثنا اللہ کو فوری طور پر مجاز عدالت میں پیش کیا جائے اور بتایا جائے کہ ان پر کیا الزام ہے ؟ رانا ثنا اللہ کی گرفتاری میں عمران خان کا ذاتی عناد کھل کر سامنے آگیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے خلاف سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اے این ایف کا مسلم لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کو گرفتار کرنا سیاسی انتقام کی مایوس کن کوشش ہے۔

یہ بھی پڑھیں لوٹوں کے گھروں کا گھیراؤ کریں گے، رانا ثناءاللہ کا اعلان

انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ ماضی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سخت ترین ناقد رہے ہیں تاہم وہ موجودہ حکومت کے سخت ترین ناقدین میں مؤثر ترین آواز ہیں۔ گرفتاریاں حکومتوں کی کمزوریاں اور مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔

مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کا رانا ثنا اللہ کی گرفتاری سے کیا تعلق ہے تاہم ان کی گرفتاری ان کے واضح اور دو ٹوک مؤقف کی وجہ سے عمل میں آئی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگی رہنما کی گرفتاری کے پیچھے جعلی اعظم کا ہاتھ ہے انہوں نے خود کو چھوٹا اور تنگ نظر ثابت کیا۔

مسلم لیگ نون پنجاب کے صدر کی گرفتاری کے خلاف فیصل آباد کے وکلا نے بھی منگل کو مکمل ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ ڈسٹرکٹ بار کونسل نے کہا کہ رانا ثنا اللہ ڈسٹرکٹ بار کے رکن ہیں اور ان کی سیاسی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔

رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے خلاف فیصل آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور سمندر روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔


متعلقہ خبریں