رانا ثنا اللہ کو کیمپ جیل لاہور میں عام قیدی کی حیثیت سے رہنا ہوگا


پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ کومنشیات سمگلنگ کے الزام میں گرفتاری کے بعد  کیمپ جیل لاہورمنتقل کردیا گیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا ثنا اللہ خان  کو جیل میں عام قیدی کی سہولیات ہی میسر ہوں گی، رانا ثنا اللہ کو منشیات فروشوں اورا سمگلرز کے لئے مخصوص سیل میں منتقل کیا گیاہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کو لاہور کی مقامی عدالت نے اے این ایف کی استدعا پر14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقلی کا حکم دیا۔

منشیات فروشوں اور سمگلرز کو جیل میں سہولیات میسر نہیں ہوتیں،جیل قوانین کے مطابق منشیات فروشوں کو بی کلاس نہیں دی جاتی۔

ذرائع کا کہناہے کہ جیل میں رانا ثنااللہ خان کودیگر سہولیات  دینے کے لیے  فیصلہ محکمہ داخلہ پنجاب کرے گا۔

انسداد منشیات فورس کی طرف سے جب آج رانا ثنا اللہ کو لاہور کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تو انہوں نے صحافیوں کے ساتھ مختصر گفتگو بھی کی ۔

ایک صحافی نے رانا ثنا اللہ سے  سوال کیا کہ یہ سیاسی انتقام ہے یا کیا ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ ظلم کی حکومت کیسے قائم رہ سکتی ہے یہ خدا کا فیصلہ ہے ۔

رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اسے شرم آنی چاہیے جو یہ کہتا ہے کہ یہ مدینہ کی ریاست ہے ۔ حکومت کو ایسے اوچھےہتھکنڈے اپنانے پر شرم آنی چاہیے ۔

دوسری طرف رانا ثناء اللہ کی گرفتاری پر غور کے لیے  پاکستان مسلم لیگ ن  کے صدر شہباز شریف نے پارٹی کا اعلی سطح  اجلاس آج طلب کیا ہے جوپارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن لاہور میں ہو گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  اجلاس کی صدارت مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کرینگے، اجلاس میں رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: رانا ثنا اللہ کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا گیا

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے اجلاس میں پارٹی کی آئندہ کی حکمت عملی پر غورکے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی مختلف الزامات کے تحت تواتر سے گرفتاریوں کا جائزہ  بھی لیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں