ایسے لگتا ہے بندر کے ہاتھ میں استرا آ گیا ہے، آصف زرداری

آصف زرداری سے آصفہ بھٹو، سراج درانی اور مراد علی شاہ سمیت دیگر کی ملاقات

فائل فوٹو


اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری نےوفاقی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تو گاڑیوں پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، ان سے ملک نہیں چل رہا،  ایسے لگتا ہے بندر کے ہاتھ میں استرا آ گیا ہے۔

سابق صدر آصف زرداری نے یہ بات آج احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہی ہے ۔

انہوں نے پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کی گرفتاری پر اپنا ردعمل بھی دیاہے ۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کے ساتھ جو ہوا وہ ظلم ہے، اس کی مذمت کرتا ہوں، ان پر لگایا جانے والا الزام انتہائی بھونڈا ہے۔

سابق صدرآصف علی زرداری  نے سوال اٹھایا کہ کیا رانا ثناءاللہ اپنی گاڑی میں منشیات لے کر جائیں گے؟

انہوں نے کہا کہ ان  پر بھی ایسا ہی منشیات کا کیس بنایا گیا تھااور انہیں اس  کیس سے نکلتے نکلتے 5 سال لگ گئے، آصف زرداری نے کہا کہ انکے کیس میں برآمدگی کوئی نہیں تھی، اس کیس میں ڈالی گئی ہے۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ انکے کیس  میں بھی سزائے موت تھی اور رانا ثناءاللہ پر بنائے گئے کیس کی سزا بھی موت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیب نے انکی گرفتاری نہیں کی بلکہ  انہوں  نےخود گرفتاری دی ہے، یہ گرفتاریاں ہوتی رہیں گی لیکن ہم مقابلہ کریں گے اور گرفتاری دے کر بھی ہم مقابلہ کررہے ہیں۔

وفاقی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ اب تو گاڑیوں پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، ان سے ملک نہیں چل رہا،  ایسے لگتا ہے بندر کے ہاتھ میں استرا آ گیا ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے وزیراعظم کی تقریر سنی؟اس سوال کے جواب میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بونگے کی باتیں وہ  کیوں سنیں، انکےپاس وقت نہیں ہے۔

ایک صحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ آپ کا انٹرویو کیوں روکا گیا ؟ اس پر انہوں نے کہا کہ  ایک اعلیٰ شخصیت کے خلاف لندن میں ایک کیس بن رہا ہے ، یہ کیس امریکہ تک جائے گا،اس کیس کی تحقیقات لندن اور امریکہ میں ہو رہی ہیں۔ اس پر بات کی اس لیے روکا گیا۔

صحافی نےسوال کیا کہ مذکورہ کیس کا انجام کیا ہو گا؟ اس پرآصف زرداری نے کہا کہ جب انکی حکومت آئے گی تو نیب اس کیس کا نوٹس لے گا۔

انہوں نے کہا کہ نجی ٹی وی کو دیے گئے انکے  انٹرویو میں یہ ہی تو اصل بات تھی۔

سابق صدر نے کہا کہ ملک یمن ، شام یا موجودہ حالت میں ہی رہے ، تین ہی آپشنز ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: موجودہ وزیراعظم چھپکلی سے ڈرتاہے،آصف زرداری

اس پر ایک صحافی نے سوال کرڈالا کہ کیا ملک ایسے ہی چلے گا، اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فل الحال اس حکومت کو طاقتور قوت کی مدد حاصل ہے۔

چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے سوال پر سابق صدر جواب دیے بغیر خدا حافظ کہہ کر چلے گئے۔


متعلقہ خبریں