’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے کیسز کیلئے خصوصی بنچ بنادیاگیاہے‘


چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ  جسٹس سردار محمد  شمیم خان نے کہا ہے کہ  بیرون ملک مقیم (اوورسیز) پاکستانیوں کی درخواستوں پر سماعت کے لئے خصوصی بینچ تشکیل دے دیا گیاہے ۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ بات پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں بیرون ملک مقیم ( اوورسیز )پاکستانیوں کے حقوق سے متعلق سیمینار سے خطاب میں کی ۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار محمد شمیم خان اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور خصوصی طور پرسیمینارمیں شریک ہوئے۔

چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے خطاب کرتے ہوئے ججز کو ہدایت کی کہ بیرون ملک مقیم افراد کے کیسز ترجیحی بنیادوں پر نمٹائیں۔

انہوں نے کہا کہ 15 دن سے زیادہ کسی کیس کو ملتوی نہیں کیا جائے گا اوراوورسیز پاکستانیوں کی شکایات پر 6 ماہ  کے اندرفیصلہ کیا جائے گا۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے سیمینار کے شرکاء کو بتایا کہ جسٹس جواد حسن کی سربراہی میں بنچ تشکیل دے دیا گیا ہےجو اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل اور شکایات کا جلد ازالہ  کریگا۔

گورنرپنجاب  چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ حکومت اور عدلیہ کے اقدامات سے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے سے مدد ملے گی۔

گونر پنجاب نے مزید کہا کہ دیار غیر میں رہنے والوں کا ملکی ترقی میں کلیدی کردار ہے۔ انہیں سرمایہ کاری کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا جائے گا۔

چوہدری محمد سرور نے کہا کہ 20 ملین ڈالر اوورسیز پاکستانی ہر سال بھیجتے ہیں،اوورسیز پاکستانیوں کو ہائیکورٹ کے ججز اور کمیشن کی موجودگی میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی سرپرستی میں اوورسیز پاکستانیوں کو مسائل حل ہونگے، اوورسیز پاکستانی ملکی اقصادی صورتحال میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بیرون ملک پاکستانیوں کی شکایات کے اندراج کے لیے موبائل ایپ

چوہدری محمد سرور نے کہا کہ کسی پاکستانی کو میرٹ کے بغیر سپورٹ نہیں کیا جائے گا،اعلیٰ عدلیہ میں انصاف ہوتا نظر آرہا ہے اور انصاف دے رہے ہیں۔اوورسیز پاکستانی ملکی ترقی میں اہم کردار کریں گے اور سرمایہ کاری لے کر آئیں گے۔


متعلقہ خبریں