کراچی: چینی قونصل خانےپر حملے کا مرکزی ملزم پاکستان کے حوالے

کراچی: چینی قونصل خانےپر حملے کا مرکزی ملزم پاکستان کے حوالے

کراچی: چینی قونصل خانے پر حملے کے مرکزی ملزم راشد بروہی کو خلیجی ریاست شارجہ میں گرفتاری کے بعد پاکستان کے حوالے کردیا گیا ہے۔

ملزم نے کراچی میں قونصل خانے پر حملے کی نگرانی کی اور حملہ آوروں کو سہولیات فراہم کی تھیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملے سے قبل راشد بروہی کو 9 لاکھ روپے فراہم کیے گئے تھے اور واردات کے بعد وہ بیرون ملک فرار ہوگیا تھا۔

گرفتار ملزم کا تعلق بین الاقوامی طور پر کالعدم قرار دی گئی دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے) سے بتایا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ، دو پولیس اہلکار شہید

چینی قونصلیٹ حملہ،مرکزی ملزم شارجہ سے گرفتار

چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث مرکزی ملزم راشد بروہی کو رواں برس جنوری میں شارجہ پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق راشد بروہی کا اصل نام عطا الرحمان ہے اور اس کا بھائی ضیا الرحمان بلوچستان میں ایک مقابلے کے دوران مار گیا تھا۔

عطاالرحمان عرف راشد بروہی کے دو بیویوں سے19 بچے ہیں اور پورا خاندان بی ایل اے کا حامی ہے۔ شارجہ سے پاکستان لائے گئے ملزم کے بیٹے مجید بریگیڈ کے لیے کام کرتے ہیں۔

چینی قونصل خانے پر حملے کے مرکزی ملزم کے بیٹے خودکش حملے کے لیے ذہن سازی کرتے اور ٹریننگ دیتے ہیں۔

مذکورہ کیس میں سيکيورٹی فورسز کو اس وقت بڑی کاميابی ملی جب کراچی، حب، خضدار اور کوئٹہ سے پانچ سہولت کار وں کوگرفتار کیا گیا تھا۔

چینی قونصلیٹ پر حملے کی منصوبندی افغانستان ميں اسلم اچھو اور بشيرزيب نامی ملزمان نے کی جس کے لیے بھارتی خفيہ ايجنسی کی جانب سے مالی معاونت کی گئی۔

خیال رہے کہ نومبر 2018 میں چینی قونصل خانے پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ اس حملے میں دو پولیس اہلکار شہید اور تین حملہ آور مارے گئے تھے تاہم عملہ محفوظ رہا تھا۔

دہشت گردی کی اس کارروائی کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایک حملہ آور عبدالرازق بلوچستان حکومت کا ملازم تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حملے کا ماسٹر مائینڈ اسلم اچھو واردات کے دوران ملزمان کے ساتھ رابطے میں تھا۔


متعلقہ خبریں