لاہور: ائرپورٹ پر قتل، ملزمان اسلحہ کیسے اندر لے گئے

لاہور: ائرپورٹ پر قتل،ملزمان اسلحہ کیسے اندر لے گئے

فائل فوٹو


لاہور: علامہ اقبال ائرپورٹ پر ہونے والے قتل میں ملوث ملزمان نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کر لیا ہے اور یہ بھی بتایا کہ اسلحہ کس طرح اندر لے گئے تھے۔

ملزمان ارشد اور شان کے مطابق وہ دو سال سے اس واردات کی منصوبہ بندی کر رہے تھے لیکن مقتولین کیساتھ سیکیورٹی گارڈز ہونے کی وجہ سے عملی جامہ نہیں پہنا سکے۔

اعترافی بیان میں کہا گیا ہے کہ مقتولین(نفیس اور زین) کے ساتھ سخت سکیورٹی اور 24 گھنٹے گارڈز موجود ہوتے تھے اس لیے مارنا مشکل تھا۔

ارشد اور شان نے پولیس کو بتایا ’جب ہمیں معلوم ہوا کہ نفیس اور زین عمرے سے واپس آرہے ہیں تو ہم نے انہیں ائرپورٹ پر مارنا آسان سمجھا۔‘

یہ بھی پڑھیں: لاہور: ائرپورٹ کے لاؤنج میں فائرنگ، دو افراد جاں بحق

ملزمان اپنی فیملی کی ساتھ لاؤنج میں داخل ہوئے اور گزرتے وقت اسلحہ خواتین کے پاس تھا جن کی تلاشی نہیں لی گئی۔

پولیس کو بتایا گیا کہ لاہور کے علامہ اقبال ائر پورٹ پر کوئی خاتون سیکیورٹی اہلکار نہیں ہوتی جس کا ملزمان نے فائدہ اٹھایا۔

ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے اور ان ملزمان کے خلاف پہلے بھی مقدمات درج ہیں۔

خیال رہے کہ بدھ کی صبح لاہور میں علامہ اقبال ائر پورٹ پر عمرے سے واپس آنے والے نفیس اور زین نامی افراد کو گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے روپورٹ طلب کرلی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں