’نیب کے زیر حراست ملزم پارلیمنٹ میں کیمروں کے ساتھ انٹرویو نہیں دے سکتا‘

جیل میں رکھنا اور نکالنا حکومت کا نہیں عدالتوں کا کام ہے، فردوس عاشق اعوان

اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے زیر حراست ملزم پارلیمنٹ میں کیمروں کے ساتھ انٹرویو نہیں دے سکتا۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے انٹرویو کو روکے جانے کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ کیمرے پارلیمنٹ میں لانے کے لئے اسپیکر قومی اسمبلی کی اجازت ضروری ہوتی ہے اور اس کے بغیر کیمرہ اندر بھی نہیں لایا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا انٹرویو پیمرا قوانین کے مطابق روکا گیا، پارلیمنٹ سے باہر میڈیا سے بات چیت کے لئے جگہ مختص کی گئی ہے، قوانین کو نظر انداز کرکے انٹرویو دیا گیا۔

اس موقع پر صحافی نے ان سے سوال کیا کہ احسان اللہ احسان کا انٹرویو کیسے چل سکتا ہے؟

اس کے جواب میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کیا وہ لوگ نیب کی زیر حراست تھے یا ریمانڈ پر تھے؟ کیا ان کے انٹرویو پارلیمنٹ کے اندر تین تین کیمروں کے ساتھ ہوئے؟


متعلقہ خبریں