تین ہفتے تک رانا ثنا اللہ  اور انکی گاڑی کی نگرانی کی گئی ، شہریار آفریدی



وزیرمملکت برائے انسداد منشیات شہر یارخان  آفریدی نے کہا کہ تین ہفتے تک رانا ثنا اللہ  اور انکی گاڑی کی نگرانی کی گئی ۔ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں عدالت میں پیش کرینگے۔

اسلام آباد میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انسداد منشیات فورس( اے این ایف) کے ساتھ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ جو بھی ملک کے ساتھ خیانت کریگا اسے عبرت کا نشان بنائینگے۔

شہر یار آفریدی نے کہا کہ حکومت میں موجود لوگ منشیات سےمنسلک ہوں تو قوموں کی عزت داؤ پر لگ جاتی ہے ، منشیات کی بڑی مقدار پر کہتا ہوں اتنا بڑا کام بڑے لوگ کرتے ہیں،طاقتور لوگوں کی پشت پناہی سے منشیات کا کاروبار چل رہا ہے۔

شہریار آفریدی نے ایک سوال کے جواب میں انکشاف کیا کہ تین مرتبہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی کو اس لیے نہیں روکا گیا کہ اس وقت خواتین انکے ساتھ سفر کررہی تھیں۔

وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا کہ رانا ثنااللہ کی وکالت کرنے والوں سے کہتا ہوں اب بڑے بڑے لوگ پکڑے جائیں گے منشیات کا کاروبار کرنے والوں نے پاکستان کو بدنا کیاہے ۔ بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالا جارہاہے ۔  جو بھی ملکی سالمیت کے خلاف کام کریگا اسے ہر گز نہیں چھوڑا اجائیگا۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال 1200منشیات فروش گرفتار کیے انکے خلاف تو کسی نے آواز نہیں اٹھائی ۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ رانا ثنااللہ کے کیس میں گواہ بہت اہم ہیں۔ ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں ہم عدالت میں تمام ثبوت اور گواہ عدالت میں پیش کرینگے۔ بہت سارے سوالوں کا ابھی ہم جواب نہیں دیں گے مگر کورٹ میں بتائیں گے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ اے این ایف کے پورے پاکستان میں 29اسٹیشن اور تین ہزار اہلکار ہیں۔کراچی میں رینجرز پر اعتراضات کیے گئے آج وہاں امن ہے۔

ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عارف نے اس موقع پر کہا کہ منشیات معاشرے کے لیے بڑا ناسور ہیں۔  اے این ایف نے بڑی تعداد میں منشیات کو ضبط کیاہے۔ 95فیصد افراد کو ہم نے سزائیں دلوائی ہیں۔ ہم جس کو بھی پکڑا اسکو ثبوت کے ساتھ پکڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منشیات تعلیمی اداروں تک پھیل رہی ہے اسکا انسداد بہت ضروری ہے ۔ ہم عوام کی مدد کے بغیر یہ جنگ نہیں جیت سکتے۔

ڈی جی اے این ایف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ رانا ثنااللہ کی گرفتاری کوئی فلم نہیں ہے کہ عکس بندی ک جاتی۔

رانا ثنا اللہ کے ریمانڈ سے متعلق سوال کے جواب میں انسداد منشیات فورس کے سربراہ نے کہا کہ انکا ریمانڈ لیا جاتا تو کہا جاتا کہ تشدد سے منوایا جارہاہے۔

یہ بھی پڑھیے: رانا ثنا اللہ کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا گیا

شہریار آفریدی اور ڈی جی اے این ایف صحافیوں کے چھبتے سوالات پر پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے۔


متعلقہ خبریں