‘ امریکہ کا ایف 35 طیارے دینے سے انکار ڈکیتی ہے’

دہشت گرد تنظیموں کی افزائش کا مرکز ایک ہی ’دلدل‘ ہے۔ ایردوان

انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایف -35 طیاروں کی ڈیل ختم کرنا دراصل ڈکیتی کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے استفسارکیا کہ اگر آپ کا صارف (کسٹمر) بروقت پیسوں کی ادائیگی کر رہا ہے تو آپ کیسے اسے وہ فراہم کرنے سے انکار کرسکتے ہیں؟ انہوں نے واضح کیا کہ اس عمل کو ڈکیتی ہی کا نام دیا جاسکتا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی اب تک ایف 35 طیاروں کے لیے ایک عشاریہ چار بلین کی خطیر رقم ادا کرچکا ہے۔

اتحادی پیٹھ میں چھرا گھونپ رہے ہیں، رجب طیب ایردوان

انہوں نے کہا کہ چار طیارے پہلے ہی ترکی کے حوالے کیے جا چکے ہیں جنہیں اڑانے کی تربیت لینے کے لیے ترکی کے پائلٹس بھی امریکہ میں موجود ہیں۔

رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی صرف مارکیٹ نہیں ہے بلکہ مشترکہ پیداوار کرنے والا ملک بھی ہے جس کے تحت طیاروں کے کچھ پرزے یہاں تیار کرنے ہیں۔

امریکہ اور ترکی کے درمیان گزشتہ کچھ عرصے سے سخت تناؤ موجود ہے اور اس کی وجہ ترکی کا روس کے ساتھ فوجی ساز و سامان کی خریداری کا معاہدہ کرنا ہے۔

ترکی کے نشریاتی ادارے ’ٹی آڑٹی‘ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں کی افزائش کا مرکز ایک ہی دلدل ہے۔

امریکی رویہ جنگلی بھیڑیے جیسا، ایردوان

انقرہ میں منعقدہ آٹھویں عالمی تقریب تعلیمی اسناد سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ترکی کا ہدف ہے کہ 2023 تک دو لاکھ طلبہ ترکی میں تعلیم حاصل کرنے آئیں۔ انہوں نے طلبہ پر واضح کیا کہ ہم آپ کو ایسے نمائندے تصور کرتے ہیں جو اپنے آبائی وطن جا کر ترکی کو بہتر طور پر متعارف کرانے کی بھرپور صلاحیت کے حامل ہیں۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ داعش ہو، پی کے کے ہو اور یا دنیا کی کوئی دوسری دہشتگرد تنظیم ہو وہ معصوم انسانوں کے خون سے نہائی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تنظیموں کے شر سے عالم اسلام کو محفوظ رکھنا ہوگا۔

رجب طیب ایردوان نے کہا کہ یہ تنظیمیں ایسے سکے ہیں جو دونوں طرف ایک ہی رخ رکھتی ہیں اورایسے جراثیم سے مشابہہ ہیں جن کی آماجگاہ دلدل کے سوا کوئی اور جگہ نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں