سام سنگ پر صارفین کو دھوکا دینے کا الزام

سام سنگ پر صارفین کو دھوکا دینے کا الزام

فائل فوٹو


صارفین کے حقوق پر نظر رکھنے والے آسٹریلیا کے ایک کمیشن نے جنوبی کوریا کی الیکٹرک مصنوعات بنانے والی کمپنی سام سنگ پر دھوکا دہی کا الزام لگا دیا ہے۔

آسٹریلوی کمپیٹیشن اینڈ صارف کمیشن(اے سی سی سی) کے مطابق سام سنگ نے اپنے اشتہار میں صارفین کو دھوکا دینے کی کوشش کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ مذکورہ کمپنی کا فون پانی میں بھی قابل استعمال ہے۔

کمیشن کے مطابق جنوبی کوریا کی کمپنی نے اپنی پراڈکٹ پر نمکین پانی کے اثرات کا صحیح جائزہ نہیں لیا جب کہ اشتہار میں فون کو سوئمنگ پول اور سمندر کی تہہ میں دکھایا ہے۔

اے سی سی سی کے مطابق اشتہار میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فون ہر طرح کے پانی میں قابل استعمال جب کہ ایسا نہیں ہے۔

متعدد  گلیکسی فونز کو اشتہارات میں دکھایا گیا ہے کہ وہ 1.5میٹر گہرائی میں30 منٹ تک رہ سکتے ہیں لیکن کمیشن نے نشاندہی کی کہ اس میں ہر قسم کا پانی شامل نہیں ہے۔

کمیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ سام سنگ 2016 سال سے اپنے فونز کو سوئمنگ پولز اور سمندر کے کنارے دکھارہا ہے جبکہ ایسا کرنے کی ان کے پاس کوئی وجہ نہیں ہے۔

آسٹریلوی کمپیٹیشن اینڈ صارف کمیشن کے چیئرمین روڈ سمز نے ایک بیان میں کہا کہ کمپنی کی جانب سے اشتہارات میں گلیکسی کے متعلق غلط بیانی کی گئی کہ اس فون کو کسی بھی جگہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

آئی ٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ سام سنگ کا اپنے فون سے متعلق دعویٰ جھوٹا ثابت ہونے کی صورت میں کمپنی کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب جنوبی کوریا کی کمپنی نے کہا کہ وہ دعوے پر قائم ہے اور اپنا دفاع کرے گی۔


متعلقہ خبریں