بلاول کا ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان


پشاور: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے بلاول بھٹو نے ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

پشاور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان ایک مشکل ترین وقت سے گزر رہا ہے اور موجودہ حالات ہمارے وقت سے بھی زیادہ خراب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ مسائل اور بڑھ رہے ہیں عام آدمی کی زندگی مزید مشکل ہونے والی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری ’سلیکٹڈ‘ حکومت اٹھاوریں ترمیم کے خلاف ہے اور وزیراعظم جھوٹ پر جھوٹ بولتے جارہے ہیں تاہم پاکستان پیپلز پارٹی 1973 کے آئین پر کسی صورت آنچ نہیں آنے دے گی۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا مقابلہ پی پی پی نے پریس کلب کے ذریعے ہی کیا تھا، خدانخواستہ ہمیں پھر سے کسی آمریت کا مقابلہ کرنا پڑے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ گزشتہ دو حکومتوں نے اپنی مدت پوری کی، نظام جتنا بھی کمزور ہو پارلیمنٹ میں مسائل کے حل اور پارلیمانی طریقے سے ہی عوام کے مسائل پر آواز اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر جمہوری حکومت کی مدت تین مرتبہ مکمل ہوجائے تو آمروں کے لیے مشکلات ہوجاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج پارلیمان اور جمہوریت میں وہ طاقت نہیں ہے کیوں کہ بدقسمتی سے جو اس جمہوری نظام سے امیدیں تھی وہ پوری نہ ہوسکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت پر زور نہیں دیں گے تو عوام اس جمہوری نظام سے ناامید ہو کر ناراض ہوگی، پارلیمان کا نہ گرنا جمہوریت کی جیت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہم عوام کے مسائل کےحل کے بجائے آپس میں لڑرہے ہیں، موجودہ حکومت حکمرانی کرنے کے بجائے حزب اختلاف کی سیاست کررہی ہے، ایسے میں حکومت کون چلائےگا؟

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہر قسم کا دباؤ برداشت کرنے کو تیار ہے تاہم 18ویں ترمیم پر آنچ نہیں آنے دے گی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میرے پورے خاندان کو جیل بھیجنا ہے تو بھیج دیں میں جمہوریت کا دفاع کرنے کے لیے نئی نسل تیار کروں گا اور انشااللہ پورے ملک کا دورہ کروں گا۔

ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ کے ہاتھ ہر رِنگ دیکھی گئی ہے کیا شادی کی خوشخبری سنا رہے ہیں؟

اس کے جواب میں بلاول کا کہنا تھا کہ میں اس کا جواب دے سکتا ہوں لیکن پھر آپ پوری پریس کانفرنس کی جگہ صرف ایک بات چلائیں گے۔


متعلقہ خبریں