آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں مزید کمی آئے گی، حفیظ پاشا


اسلام آباد: ماہر معاشیات ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں مزید کمی آئے گی۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بریکنگ پوائنٹ ود مالک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں برآمدات میں 8 فیصد اضافہ حاصل کرنا ایک چیلنج ہو گا جس کے لئے حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا  پڑے گی اور اس کی وجہ سے افراط زر 15 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) نے پاکستان کے حوالے سے جو اعداد و شمار دیے ان میں بہت غلطیاں ہیں جس پر حیرت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ محصولات میں تیزی سے اضافہ کرنے کے حکومت کو درآمداتی ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس میں بھی مزید اضافہ درکار ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ  اگر درآمدات میں اضافہ نہیں کیا گیا تو  حالات بد سے بدتر ہوتے چلے جائیں گے جس کا یہ ملک متحمل نہیں ہو سکتا۔

آئی ایم ایف کا یہ پروگرام بہت ناقص ہے،محمد زبیر

ماہر معاشیات محمد زبیر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ پروگرام بہت ناقص ہے، اس سے قرضوں میں مزید اضافہ ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا یہ پروگرام پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں  ڈالر کی کمی اصل بحران ہے، مشیر خزانہ نے جتنی بھی تقریریں کی ہیں اس میں درآمدات میں اضافے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، جب تک درآمدات میں اضافہ نہیں ہوگا یہ بحران ختم نہیں ہو گا۔

محمد زبیر نے کہا کہ فوج نے تو اپنے اخراجات میں کمی کر دی مگر اس حکومت نے کوئی کمی نہیں کی بلکہ جو پیسہ وہاں سے بچ رہا ہے یہ لوگ اسے بھی خرچ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 1965 میں ہماری درآمدات کوریا کے برابر تھیں، اب دیکھیں کوریا کدھر پہنچ گیا اور ہم کہاں بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سویت یونین جیسا حساب ہونے لگا ہے، پاک فوج کے معیشت کے حوالے سے خدشات بالکل جائز ہیں۔

اس بجٹ کو کفایت شعاری پر مبنی کہنا ایک مذاق ہے، ڈاکٹر اشفاق حسن

ماہرمعاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں لکھا ہوا ہے کہ اوسط افراط زر 13 فیصد ہے جس میں مزید اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں افراط زر نے 20 فیصد تک جانا ہے جس کی وجہ سے حکومت کو روپے کی قدر میں کمی کرنا ہو گی، حکومت کی جانب سے اسے کفایت شعاری پر مبنی بجٹ کہنا سراسر مذاق ہے۔

سابق چیئرمین اسٹاک ایکسچینج منیر کمال  نے کہا کہ حالات بہتر نہیں ہوئے تاہم آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے غیریقینی کی کیفیت ختم ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاروبار کے لیے ملک میں آنے والے تین چار سال بہت مشکل ہیں۔

 

 


متعلقہ خبریں