33 ہزار سال پہلے ہونے والے قتل کا معمہ حل ہو گیا

33 ہزار سال پہلے ہونے والے قتل کا معمہ حل ہو گیا

سائنسدانوں نے 33000 سال قبل ہونے والے قتل کا معمہ حل کر لیا ہے اور قاتل کے بارے میں بھی معلومات حاصل کر لی ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق قاتل نے بائیں ہاتھ سے مقتول کی کھوپڑی پر دو وار کیے جس کے باعث اس کی موت واقع ہوئی تھی۔

جرمنی کی ایک یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ قتل کے لیے بلے کی طرز کا کوئی آلہ استعمال ہوا تھا۔

یونیورسٹی کی سینئر محقق کیترینا ہارواتی کا کہنا ہے کہ اس قتل کی وجوہات کے بارے میں ابھی تک علم نہیں ہو سکا، اس بارے میں صرف مفروضے ہی قائم کیے جا سکتے ہیں۔

رومانیہ کے علاقے ساؤتھ ٹرانسل وانیہ میں فاسفیٹ کی ایک کان میں کام کرنے والے مزدوروں نے 1941 میں یہ کھوپڑی دریافت کی تھی، اس کے ساتھ ہی 33000 ہزار قبل کے پتھر کے آلات اور ریچھوں کی باقیات بھی پائی گئی تھیں۔

ماہرین آثار قدیمہ نے یہ تو معلوم کر لیا تھا کہ یہ کھوپڑی ایک بالغ مرد کی ہے تاہم محققین کے درمیان اس سوال پر ہمیشہ سے اختلاف رائے موجود رہا کہ اس پر موجود نشانات مرنے سے پہلے کے ہیں یا بعد میں کھوپڑی کو نقصان پہنچا تھا۔ یہ معمہ اب جا کر حل ہوا ہے۔

آج سے 45 ہزار سال پہلے جدید انسان یورپ کے طول و عرض میں پھیلنا شروع ہوا تھا، دریافت ہونے والی کھوپڑی کی اہمیت کی وجہ اس دور سے تعلق رکھنا اور اس کا صحیح سلامت ہونا تھا کیونکہ اس سے قبل دور قدیم کی نامکمل باقیات ہی ملتی رہیں۔

ہارواتی اور ان کی ٹیم طویل عرصے کی تحقیق اور تجربات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ اس شخص کو بلے جیسے کسی آلے کے دو وار کر کے قتل کیا گیا تھا اور قاتل نے وار کرنے میں بایاں بازو استعمال کیا تھا۔

یہ بات بھی سامنے آئی کہ مقتول اور قاتل دونوں آمنے سامنے کھڑے تھے یہی وجہ ہے کہ ضرب کے نشان کھوپڑی کے دائیں طرف ہیں۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں