پیرس: نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے فرانس کے صدر میکرون سے ملاقات کی ہے جس میں نوجوانوں بالخصوص لڑکیوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اقوام متحدہ کی جانب سے امن کی پیامبر ملالہ یوسفزئی جی سیون سمٹ میں شرکت کے لیے فرانس میں ہیں۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ فرانس کے صدر صنفی امتیاز ختم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ملالہ نے بتایا کہ صدر میکرون نے مغربی افریقہ میں بالخصوص لڑکیوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
جی سیون سمٹ میں تعلیم اور کھیل کے میدان میں لڑکیوں کو مزید مواقع فراہم کرنے کے حوالے سے قرار دار بھی منظور کی گئی ہے۔
فرانس میں موجودگی کے دوران ملالہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوچھے گئے سوالات کا جواب بھی دی رہی ہیں۔ پاکستانی کی 20 سالہ نوبل انعام یافتہ سے سوال پوچھنے کے لیے ٹوئٹر پر#AskMalala کا ہیش ٹیگ استعمال کیا جاسکتا ہے۔
In Paris and will answer your questions at 4pm today! #AskMalala https://t.co/8sFQHO42xC pic.twitter.com/6glJ9krslY
— Malala (@Malala) July 4, 2019
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ 18 سال سے کم اور مرضی کے بغیر لڑکیوں کی شادی کا رواج ختم ہونا چاہیے۔
ویڈیو میں امن کی پیامبر نے کہا کہ مذہب بھی ایک ذاتی انتخاب کا معاملہ ہے کسی بچے پر کوئی بھی مذہب اختیار کرنے کا یا مذہب تبدیل کرنے کا دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے۔
https://t.co/pv29FbUMa6 pic.twitter.com/y7jHZ4C8ep
— Malala (@Malala) July 4, 2019
ملالہ نے کہا کہ ناصرف پاکستان میں ہندو اور میانمار میں عیسائی لڑکیوں سے زبردستی مذہب تبدیل کرانا قابل مذمت ہے بلکہ پوری دنیا میں جہاں بھی ایسا ہو وہ قابل مذمت ہے اور ہمیں اس کی مخالفت کرنی چاہیے۔