’ تمباکو نوشی سے پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں’


اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی سے پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ بدقسمتی سے پاکستان میں چھ سے پندرہ سال کی عمر کے بارہ سو بچے روزانہ تمباکو نوشی کا آغاز کر ر ہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمباکو کےاستعمال سے پیدا ہونے والی بیماریاں اور ان کے علاج اور معاشی نقصان تقریباً 143.208 ارب روپے ہے۔  فنانس ایکٹ میں سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کی محصولات صحت کے لیے مختص کرنا ایک تاریخی اقدام ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ تاریخی کامیابی وزارت قومی صحت کی چھ ہفتوں پر محیط مسلسل کوشش کا نتیجہ ہے۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اس انقلابی اقدام کی بھر پور حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے سے حاصل ہونے والی رقم صحت کے شعبے پر خرچ کی جائے گی۔ پی ٹی آئی نے اپنے منشور میں یہ وعدہ کیا تھا کہ 2020 تک صحت کابجٹ دوگنا کیا جائے گا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ رواں سال ٹیکس کی مد میں حاصل شدہ رقم کو صحت کے لیے مختص کرنے سے صحت کا بجٹ تقریباً دو گنا سے زیادہ ہوجائے گا۔ٹیکس سے حاصل شدہ رقم کو صحت شعبے میں خرچ کرنے پرہیلتھ سیکٹر میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ فنانس ایکٹ 2019 میں بیس سگریٹ کے پیکٹ پر کم سے کم فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 25 روپے سے بڑھا کر 33 روپے کر دی ہےجبکہ سگریٹ کے اپر ٹیئر پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 90 روپے سے بڑھا کر 104 روپے کر دی گئی  ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ سگریٹ کی ٹیکسیشن کے حوالے سے تھرڈ سلیب کے خاتمے کا خیر مقدم کرتے ہیں جس کی وجہ سے تمباکو سے حاصل ہونے والے محصولات میں کمی واقع ہور ہی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: صحت سہولت کارڈ پروگرام کیلئے سندھ حکومت تعاون نہیں کر رہی، ڈاکٹر ظفر مرزا


متعلقہ خبریں