’ آئین پاکستان میں  فارورڈ بلاک کا کوئی ذکر نہیں‘


اسلام آباد:حکومتی وزراء کی جانب سے مسلم لیگ ن کے اندر قومی اسمبلی ، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں فاورڈ بلاک بنائے جانے کے دعوے کیے جارہے ہیں مگر سوال یہ پیدا ہوگیاہے کہ کیا ان دعوؤں کو عملی جامہ پہنایا جاسکتاہے؟

پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ  آئین پاکستان میں  فارورڈ بلاک کا کوئی ذکر ہی نہیں ہے۔

پارلیمانی ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ ارکان کی کتنی بھی تعداد اکٹھی ہوجائے ہووہ فارورڈ بلاک نہیں بنا سکتے کیونکہ آئین پاکستان میں ہونے والی اٹھارہویں ترمیم کے تحت پارٹی سربراہ منحرف ارکان کے خلاف کارروائی کے لئے ریفرنس بھیج سکتا ہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ کوئی بھی رکن عدم اعتماد کی تحریک مالیاتی بل یا آئینی ترامیم میں پارٹی کے خلاف ووٹ دینے پر کارروائی کے زمرے میں آسکتا ہے۔

اسی طرح پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے ارکان کو ان کے خلاف ریفرنس کے ذریعے ڈی سیٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔

واضح رہے آج وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعوی کیا ہے کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کے 37اراکین صوبائی اسمبلی فارورڈ بلاک بنانے کے لیے تیار ہوگئے ہیں صرف 7ارکان کم ہیں وہ پورے ہوگئے تو فارورڈ بلاک بن جائیگا۔

لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ ملکی سیاست میں آئندہ 90روز بہت اہم ہیں۔ قومی اسمبلی میں بھی ن لیگ کے فارورڈ بلاک کا اعلان بہت جلد ہوجائے گا کیونکہ ایوان زیریں میں فاورڈ بلاک کے لیے 17ارکان درکارہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں مسلم لیگ ن کے 37اراکین فارورڈ بلاک کیلئے تیار ہیں، شیخ رشید


متعلقہ خبریں