نیب کے تلخ سوالات پر شہباز شریف کی کھلی دھمکیاں

شہباز شریف کا تفتیشی ٹیم پر حراساں کرنے کا الزام

فوٹو: فائل


لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نیب کی جانب سے پوچھے جانے والے تلخ سوالات کے جوابات دینے کے بجائے دھمکیاں دینے پہ اتر آئے ہیں۔ انہوں نے  دھمکیاں دیتے ہوئے واضح کردیا کہ صورتحال بدلتے ہی وہ ایک ایک کو دیکھ لیں گے۔

ہم نیوز کو انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز جب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف طلبی پر نیب کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تو انہوں نے مبینہ طور پر سارا وقت دھمکیاں دینے میں گزارا۔

شہباز شریف کی نیب میں پیشی کی اندرونی کہانی

ذرائع کے مطابق پانچ جولائی کی پیشی کے دوران سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حالات ایسے نہیں رہنے ہیں اور بہت جلد معاملات ٹھیک ہوجائیں گے تو پھر سب کو دیکھوں گا۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ پی ایم ایل (ن) کے مرکزی صدر نے کہا کہ جو مجھے بار بار بلاتے ہیں تو ان میں سے کسی کو معافی نہیں ملے گی۔

ذرائع کے مطابق میاں شہبازشریف نے واضح طور پر نیب کی ٹیم کو دھمکی دی کہ جو کیا ہے اس کا بہت جلد بدلہ ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں سب کی ایک ایک بات یاد ہے اور یہ بات ذہن میں رکھی جائے۔

 فریال تالپور اور شہباز شریف کو ڈھیل حاصل ہے،ڈیل نہیں ہو سکتی،شیخ رشید

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ نیب کی ٹیم کا استفسار تھا کہ کیا آپ کو یاد ہے کہ گفٹ کہاں سے ملے تھے؟

سیاسی تقاریر میں حبیب جالب کی نظمیں پڑھنے والے غریبوں کے ہمدرد سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ ’’نہیں! مجھے یاد نہیں کہ گفٹ کہاں کہاں سے ملے ہیں۔

نیب کی ٹیم نے معلوم کیا کہ یہ بتائیں کہ آپ کی اہلیہ کے اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے پیسے منتقل ہوئے؟ تو انہوں نے جواب دینے کے بجائے انتہائی غصے کے عالم میں استفسار کیا کہ ایسے سوالات کیوں کررہے ہیں؟

ہم نیوز کے مطابق نیب کی ٹیم کا مؤقف تھا کہ آپ کی اہلیہ ہیں تو سوال بھی آپ سے ہی کریں گے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے اس پر کہا کہ ’’مجھے کچھ نہیں معلوم، یہ آپ ان سے ہی بلاکر پوچھ لیں‘‘۔

ذرائع کے مطابق نیب کی ٹیم نے اس پر کہا کہ آپ کو بتانا تو ہو گا کہ پیسے کہاں سے آئے؟

ہم نیوز کے مطابق متعدد مرتبہ وزیراعلیٰ پنجاب رہ چکنے والے پی ایم ایل (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے اس پر واضح مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ ’’جائیں! میں نہیں بتاتا، آپ مجھے پکڑ لیں اور جو کرنا ہے وہ کرلیں۔


متعلقہ خبریں