ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو عدلیہ پر دباؤ کی کوشش قرار

ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو عدلیہ پر دباؤ قرار

اسلام آباد: جج ارشد ملک کے خلاف مبینہ آڈیو ویڈیو ٹیپ کو قانونی ماہرین نے مسلم لیگ نون کی جانب سے عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش قرار دے دیا۔

قانونی ماہرین نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز جج ارشد ملک کی ویڈیو کے ذریعے عدلیہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ماہر قانون راجہ عامر عباس کے مطابق ویڈیو میں جس کیس کی بات کی جا رہی ہے اس میں تو مسلم لیگ نون کو ریلیف ملا ہے لیکن اگر یہ ویڈیو سچ ثابت ہوئی تو ہو سکتا ہے جج ارشد ملک کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

ایڈووکیٹ راجہ عامر عباس نے مریم نواز کی جانب سے جاری کردہ آڈیو ویڈیو ٹیپ پر چیف جسٹس پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ ٹیپ سچ پر مبنی ہے تو مقدمات ارشد ملک سے لے کر جج محمد بشیر کو منتقل کیے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں مریم نواز نے نواز شریف کو سزا سنانے والے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو پیش کردی

دیگر قانون کے ماہرین نے کہا کہ اگر مریم نواز کی جاری کردہ ویڈیو سچ ثابت ہو گئی تو جج ارشد ملک کو اپنی ملازمت سے بھی ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں جبکہ اس طرح آڈیو ویڈیو ٹیپ جاری ہونے سے اداروں کی ساکھ بھی خراب ہوتی ہے۔ رجسٹرار کو چاہیے کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں۔

واضح رہے کہ مریم نواز نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کی ہے جس میں وہ اپنے فیصلے کو دباؤ کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں ۔

جاری کردہ ٹیپ میں جج کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو سزا سنا کر میرا ضمیر ملامت کررہا ہے اور ڈراؤنے خواب آتے ہیں۔ نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا تھا۔


متعلقہ خبریں