’چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے لیے حزب اختلاف میں اتفاق مشکل ہے‘



اسلام آباد: سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز کا کہنا ہے کہ جب اپوزیشن جماعتوں میں کسی امیدوار پر اتفاق ہو گا تبھی  چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی تبدیل ہوں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ایجنڈا پاکستان‘ میں میزبان عامر ضیاء سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں رہبر کمیٹی پر تو اتفاق نہیں کرسکیں کیونکہ مولانا فضل الرحمان خود بننا چاہتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے صادق سنجرانی کو ان کے عہدے سے نہ ہٹایا جائے، انہیں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے مل کر چیئرمین سینیٹ بنایا، اب نہ جانے ایسا کیا ہوا ہے کہ پیپلزپارٹی انہیں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن نے طے کیا ہوا ہے کہ حکومت کو کوئی قانون سازی نہیں کرنے دینی ہے حالانکہ چیئرمین سینیٹ کا کردار غیرجانبدارانہ رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی مفاہمت کے ذریعے آئے تھے، اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ چند ماہ بعد حزب اختلاف تقسیم ہو جائے اور نیا چیئرمین لانے کی بات شروع ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کو بلیک میل کرنا چاہتی ہے، اگر وہ ایسا چیئرمین لانا چاہتے ہیں جو حکومت کے راستے میں رکاوٹ بنے تو اس سے نظام کیسے چلے گا۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس اکثریت ہے ہم اسے اقلیت میں تبدیل نہیں کرسکتے لیکن اگر عدم اعتماد ناکام ہوئی تو اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ اپوزیشن جماعتوں نے اپنے دورحکومت میں ادارے تباہ کیے، وہاں اپنے لوگ بھرتی کیے۔ یہ کیسا نظام ہے جس میں یہ امیر ہوتے گئے اور عام لوگ مزید غریب ہوئے۔ آج ملک میں جو حالات ہیں اس کے یہی لوگ ذمہ دار ہیں۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ احتساب کسی کو خوش کرنے کے لیے نہیں ہوسکتا، جس نے غلط کام کیا اسے جواب دینا چاہیے، اس میں اپوزیشن یا حکومت سے ہونے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں سزائیں ہماری حکومت نے نہیں بلکہ عدالتوں نے دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں احتساب نہیں ہو مستقبل میں معاملات ٹھیک نہیں ہوسکتے۔

شبلی فراز نے کہا کہ ہماری حکومت میں آنے کے بعد پہلی  ترجیح معیشت ہے کیونکہ یہ عام آدمی کا مسئلہ ہے اور ہم ایف بی آر سمیت دیگر اداروں کا ڈھانچہ تبدیل کر رہے ہیں۔

میڈیا کی آزادی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میڈیا کا کام احتساب ہوتا ہے لیکن اس آزادی کے ساتھ ذمہ داری بھی ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں