جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو میں ناصر بٹ کون ہے؟

فائل فوٹو


اسلام آباد: ن لیگ کی جانب سے منظر عام پر لائی گئی جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو میں نظر آنے والے ناصر بٹ کے حوالے سے حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔

ناصر بٹ برطانیہ میں نوازشریف کے قریبی ساتھی رہے اور اسلام آباد واپس آنے والے افراد میں بھی شامل تھے۔ ویڈیو منظرعام پر لانے والے ن لیگی رہنما راولپنڈی کے رہائشی اور 14 سے زائد مقدمات میں نامزد ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز نے ویڈیو میں نظر آنے والے جس شخص کو نواز شریف کا چاہنے والا بتایا وہ لندن میں مسلم لیگ ن کا نائب صدر ہے۔

ن لیگ کی مرکزی نائب صدرمریم نواز کی پریس کانفرنس کے رد عمل میں مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے الزام لگایا کہ ناصر بٹ ایک قاتل اور دو دہائیوں سے مفرور ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ن لیگ نے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو پیش کردی

جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کا فرانزک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ

معاون خصوصی نے ناصر بٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ منشیات فروش نیٹ ورک کا کارندہ ہے جو قتل کے مقدمے میں 20 سال تک انگلینڈ میں مفرور رہا لیکن جب ن لیگ اقتدار میں آئی تو ناصر بٹ کے مقدمات ختم کر کے انہیں پاکستان واپس لایا گیا۔

گزشتہ روز مسلم لیگ ن نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو پیش کی تھی جس میں ن لیگ رہنما ناصر بٹ کو نیلے کپڑوں میں ملبوس دیکھا جا سکتا ہے۔

مریم نواز نے ویڈیو میں موجود ن لیگی رہنما سے متعلق کہا تھا کہ وہ اڈیالہ جیل میں اسیر نواز شریف کے چاہنے والے ہیں اور ویڈیو بھی اسی نے دی ہے۔ ان کے بقول جج صاحب نے ناصر بٹ کو فون کرکے گھر پر بلایا جن سے ان کی پرانی جان پہچان ہے۔

ن لیگ کی نائب صدر نے بتایا جج صاحب نے کہا کہ نواز شریف کو سزا سناکر میرا ضمیر ملامت کررہا ہے اور ڈراؤنے خواب آتے ہیں۔ مریم نواز نے بتایا کہ جج نے لیگی رکن ناصر کو بتایا کہ نواز شریف پر نہ کوئی الزام نہ ہی کوئی ثبوت ہے۔


متعلقہ خبریں